Ruh-ul-Quran - Al-Hijr : 81
وَ اٰتَیْنٰهُمْ اٰیٰتِنَا فَكَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَۙ
وَاٰتَيْنٰهُمْ : اور ہم نے انہیں دیں اٰيٰتِنَا : اپنی نشانیاں فَكَانُوْا : پس وہ تھے عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں، مگر وہ ان سے روگردانی ہی کرتے رہے۔
وَاٰتَیْنٰہُمْ اٰیٰـتِنَا فَکَانُوْا عَنْھَا مُعْرِضِیْنَ ۔ (سورۃ الحجر : 81) (اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں، مگر وہ ان سے روگردانی ہی کرتے رہے۔ ) آیات سے مراد اس آیت کریمہ میں قوم ثمود کے جرمِ تکذیب کی شناعت کو بیان کیا جارہا ہے۔ کہنا یہ ہے کہ یہ مت سمجھو کہ ہم نے قوم ثمود کو محض تکذیب کے پہلے مرحلے ہی میں عذاب کا شکار کردیا، ایسا ہرگز نہیں۔ ہمارے پیغمبر نے تو مسلسل انھیں سمجھایا عقلی اور فکری دلائل سے انھیں مطمئن کرنے کی کوشش کی اور ان میں سادہ لوح عوام کو حسی معجزات دکھا کر بھی ہر طرح سے یقین دلایا کہ دیکھو اس پیغمبر کے یہ معجزات اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے عظیم منصب کے لیے سند ماموریت کی حیثیت رکھتے ہیں تاکہ بطور رسول ان کی پہچان میں تمہیں غلطی نہ لگے۔ ان کی آنکھوں کے سامنے پہاڑ سے اونٹنی نکالی گئی جس کے پیچھے اس کا بچہ بھی تھا۔ پھر قوم کے ساتھ اس اونٹنی کے ایک ہی کنویں پر پانی پینے کی باریاں مقرر کی گئیں اور انھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ وہ اونٹنی غیرمعمولی پانی کی مقدار پی جاتی ہے اور بھی اس کے علاوہ یقینا معجزات دکھائے گئے ہوں گے۔ ممکن ہے کچھ صحیفے بھی حضرت صالح (علیہ السلام) پر نازل کئے گئے ہوں، لیکن وہ قوم یہ سب کچھ دیکھ کر بھی اپنی اعراض کی عادت سے باز نہ آئی۔ وہ اپنے دنیوی مشاغل اور دنیوی دلچسپیوں میں اس حد تک غرق ہوچکے تھے کہ اس کے علاوہ کوئی اور دلچسپی انھیں اپنی طرف متوجہ نہیں کرسکتی تھی۔ یہ انسان کی کمزوری ہے وہ جیسے جیسے خواہشاتِ نفس میں ڈوبتا جاتا اور اتباع ہویٰ میں آگے بڑھتا چلا جاتا ہے ویسے ویسے اس کے لیے آخرت کی باتیں موت کا تصور اور اخلاقی اقدار قصہ پارینہ بن جاتے ہیں۔ وہ اپنی آنکھوں سے دنیا سے جانے والوں کو دیکھتا ہے لیکن اسے اپنے انجام کی کبھی فکر نہیں ہوتی۔ وہ جب بھی سوچتا ہے دنیا کے عیش و عشرت کے بارے میں سوچتا ہے۔ اس کے اسباب میں ترقی کے بارے میں سوچتا ہے۔ یہ قوم بھی بری طرح اس گمراہی کا شکار ہوچکی تھی۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی نشانی دیکھ کر بھی بجائے اس کے کہ ایمان کا راستہ اختیار کرتی ان کے اعراض میں اور اضافہ ہوگیا۔
Top