Ruh-ul-Quran - Al-Muminoon : 42
ثُمَّ اَنْشَاْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ قُرُوْنًا اٰخَرِیْنَؕ
ثُمَّ : پھر اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیں مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد قُرُوْنًا : امتیں اٰخَرِيْنَ : دوسری۔ اور
پھر ہم نے ان کے بعدکئی قومیں پیدا فرمائیں
ثُمَّ اَنْشَاْ نَا مِنْ م بَعْدِ ھِمْ قُرُوْنًا اٰخَرِیْنَ ۔ (المومنون : 42) (پھر ہم نے ان کے بعدکئی قومیں پیدا فرمائیں۔ ) آیت نمبر 31 میں لفظ ” قرن “ آیا ہے اور یہاں ” قرون “ آیا ہے۔ جو قرن کی جمع ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت نوح (علیہ السلام) کی نسل سے مختلف قومیں اٹھائی گئیں۔ عین ممکن ہے کہ ان کے افراد زمین کے مختلف حصوں میں پھیل گئے ہوں اور وہیں آبادی بڑھتے بڑھتے قوموں کی شکل اختیار کرگئی ہو۔ اللہ نے ان کی اصلاح کے لیے مختلف وقتوں میں متعدد رسول بھیجے لیکن ان کے ناموں کا ذکر نہ قرآن کریم میں ہے اور نہ تورات میں۔ لیکن اس میں کوئی شبہ نہیں کہ قرآن کریم میں نہایت اہتمام کے ساتھ یہ بات فرمائی گئی ہے کہ اللہ نے ہر قوم میں ہدایت دینے والا ضرور بھیجا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی ملک اور کوئی قوم ایسی نہیں جس میں اللہ کے رسول لوگوں کی اصلاح کے لیے نہ آئے ہوں۔
Top