Ruh-ul-Quran - Al-Muminoon : 58
وَ الَّذِیْنَ هُمْ بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ یُؤْمِنُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ هُمْ : وہ بِاٰيٰتِ : آیتوں پر رَبِّهِمْ : اپنا رب يُؤْمِنُوْنَ : ایمان رکھتے ہیں
اور وہ لوگ اپنے رب کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں
وَالَّذِیْنَ ھُمْ بِاٰیٰتِ رَبِّھِمْ یُؤْمِنُوْنَ ۔ (المومنون : 58) (اور وہ لوگ اپنے رب کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ ) دوسری صفت اللہ کا رسول جب قرآن کریم کی آیات لوگوں کو پڑھ کر سناتا ہے تو ان آیات کے ساتھ ان کا رویہ متکبرین کی طرح کا نہیں ہوتا بلکہ یہ آگے بڑھ کر اسے حرزجان بناتے، دل و دماغ کی زینت ٹھہراتے، اس کے ہر حکم کی تعمیل کو زندگی کا اثاثہ گردانتے اور مشکل سے مشکل حالات میں آمنّا وصدّقنا کو اپنا وطیرہ بناتے ہیں۔ آیات کا ایک معنی نشانیاں بھی ہے اس معنی کے لحاظ سے اس کا مفہوم یہ ہوگا کہ ان کی اپنی ذات ان کے گردوپیش اور زمین و آسمان کی ہر چیز میں جو انھیں اللہ کی نشانیاں دکھائی دیتی ہیں ان کے واسطے سے وہ اللہ پر ایمان اور یقین کو روز بروز مستحکم سے مستحکم تر کرتے ہیں اور کائنات کی ہر نشانی ان کے راستے کا سنگ میل بن جاتی ہے۔
Top