Ruh-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 184
وَ اتَّقُوا الَّذِیْ خَلَقَكُمْ وَ الْجِبِلَّةَ الْاَوَّلِیْنَؕ
وَاتَّقُوا : اور ڈرو الَّذِيْ : وہ جس نے خَلَقَكُمْ : یدا کیا تمہیں وَالْجِبِلَّةَ : اور مخلوق الْاَوَّلِيْنَ : پہلی
اور اس ذات سے ڈرو جس نے تمہیں بھی پیدا کیا اور تم سے پہلی نسلوں کو بھی
وَاتَّـقُوالَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالْجِبِلَّۃَ الْاَوَّلِیْنَ ۔ (الشعرآء : 184) (اور اس ذات سے ڈرو جس نے تمہیں بھی پیدا کیا اور تم سے پہلی نسلوں کو بھی۔ ) جِبِلَّـۃٌ کے معنی ہیں خلق و خلقت۔ تاریخ سے سبق لینے کی ہدایت حضرت شعیب (علیہ السلام) نے اپنی قوم کو تاریخ سے سبق لینے کی طرف توجہ دلائی کہ تمہیں اگر کوئی اور حقیقت اپیل نہیں کرتی تو گزشتہ تاریخ پڑھ کے دیکھ لو۔ جن قوموں نے بھی تمدن و معاشرت میں فساد پیدا کیا وہ نیست و نابود کردی گئیں۔ تم ان سے بڑھ کر زمین کو فساد سے بھر چکے ہو۔ کیسے ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی سنت کے مطابق تمہیں مہلت دیتا چلا جائے۔ اگر تم نے اپنے رویئے کو درست نہ کیا تو چونکہ وہ عادل ہے نہ کسی سے زیادتی کرتا ہے اور نہ بلاوجہ کسی کو ڈھیل دیتا چلا جاتا ہے۔ جس جرم کے باعث پہلی قومیں عذاب کا شکار ہوئیں، کوئی وجہ نہیں کہ تم اسی جرم کے باوجود اس کے عذاب سے بچے رہو۔
Top