Ruh-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 62
اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْقَصَصُ الْحَقُّ١ۚ وَ مَا مِنْ اِلٰهٍ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
اِنَّ : بیشک ھٰذَا : یہ لَھُوَ : یہی الْقَصَصُ : بیان الْحَقُّ : سچا وَمَا : اور نہیں مِنْ اِلٰهٍ : کوئی معبود اِلَّا اللّٰهُ : اللہ کے سوا وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَھُوَ : وہی الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
بیشک یہی ہے سچا واقعہ، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، بیشک اللہ ہی غالب اور حکمت والا ہے
اِنَّ ھٰذَا لَہُوَالْقَصَصُ الْحَقُّ ج وَمَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّااللّٰہُ ط وَاِنَّ اللّٰہَ لَہُوَالْعَزِیْزُالْحَکِیْمُ ۔ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ بِالْمُفْسِدِیْنَ ۔ ع (بیشک یہی ہے سچا واقعہ، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، بیشک اللہ ہی غالب اور حکمت والا ہے۔ پھر وہ اگر اعراض کریں تو اللہ تعالیٰ فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے) (62 تا 63) دلائل سے حقائق کو ثابت کردیا گیا۔ مباہلہ سے عیسائیت کے غلط ہونے اور اسلام کے سچا ہونے پر مہر تصدیق ثبت کردی گئی اور توحید کا عقیدہ نکھر کر سامنے آگیا۔ ہر طرح سے یہ بات واضح ہوگئی کہ معبودِ برحق صرف اللہ کی ذات ہے۔ عیسائیوں یا دوسرے لوگوں نے جو غلط عقائد اختیار کر رکھے ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں۔ لیکن اس کے باوجود اگر کچھ لوگ ماننے کے لیے تیار نہیں اور وہ اپنی ہٹ دھرمی پر اڑے رہنا چاہتے ہیں تو وہ درحقیقت مفسد ہیں جو زمین پر امن قائم نہیں ہونا دینا چاہتے۔ اللہ تعالیٰ انھیں خوب جانتا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب اس کی تقدیر کا فیصلہ حرکت میں آئے گا اور آج کے مفسد تاریخ میں عبرت کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔
Top