Ruh-ul-Quran - Al-Ahzaab : 54
اِنْ تُبْدُوْا شَیْئًا اَوْ تُخْفُوْهُ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا
اِنْ تُبْدُوْا : اگر تم ظاہر کرو شَيْئًا : کوئی بات اَوْ تُخْفُوْهُ : یا اسے چھپاؤ فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ كَانَ : ہے بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر شے عَلِيْمًا : جاننے والا
تم کسی چیز کو ظاہر کرو خواہ چھپائو، اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
اِنْ تُبْدُوْا شَیْئًا اَوْتُخْفُوْہُ فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُلِّ شَیْ ئٍ عَلِیْمًا۔ (الاحزاب : 54) (تم کسی چیز کو ظاہر کرو خواہ چھپائو، اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔ ) یعنی اگر کوئی شخص آنحضرت ﷺ کے خلاف دل میں کوئی برا خیال رکھے گا یا آپ ﷺ کی ازواجِ مطہرات کے متعلق کسی کی نیت میں کوئی برائی چھپی ہوگی تو اللہ تعالیٰ سے وہ چھپی نہ رہے گی کیونکہ وہ دلوں کے بھید سے واقف ہے۔ اس وجہ سے کوئی بات اس سے چھپائی نہیں جاسکتی۔ دنیا میں غلط سے غلط بات کے بھی اچھے سے اچھے عذر تراشے جاسکتے ہیں لیکن یہ عذرات اللہ تعالیٰ کے یہاں کام نہیں آئیں گے۔ وہ دلوں کے مخفی کھوٹ بھی سب کے سامنے کھول کر رکھ دے گا۔
Top