Ashraf-ul-Hawashi - Al-A'raaf : 136
وَّ اَخْذِهِمُ الرِّبٰوا وَ قَدْ نُهُوْا عَنْهُ وَ اَكْلِهِمْ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ١ؕ وَ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ مِنْهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا
وَّ : اور اَخْذِهِمُ : ان کا لینا الرِّبٰوا : سود وَ : حالانکہ قَدْ نُھُوْا : وہ روک دئیے گئے تھے عَنْهُ : اس سے وَاَ كْلِهِمْ : اور ان کا کھانا اَمْوَالَ : مال (جمع) النَّاسِ : لوگ بِالْبَاطِلِ : ناحق وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے مِنْهُمْ : ان میں سے عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک
آخر ہم نے ان سے بدلہ لیا اور ہماری نشانیوں کو جھٹلانے اور ان کی پرواہ نہ کرنے کی سزا میں ہم نے ان کو سمندر میں ڈبو دیا8
8 الیم کے معنی گہرے سمندر کے ہیں جب بکرا وہ مرات عذاب دور کرنے کے بعد بھی وہ اپنے کفر اور جہالت سے باز نہ آئے اور عذاب کا مقرر وقت آپہنچا ( کبیر) چناچہ ایک رات حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) اپنی قوم فرعون پیچھے لگا۔ بحر قلزم پر جاپکڑا وہاں یہ قوم سلامت گزری گئی اور فرعون ساری قوم سمیت غرق ہو۔ کذافی المو ضح )
Top