Ruh-ul-Quran - Al-Ghaafir : 48
قَالَ الَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْۤا اِنَّا كُلٌّ فِیْهَاۤ١ۙ اِنَّ اللّٰهَ قَدْ حَكَمَ بَیْنَ الْعِبَادِ
قَالَ : کہیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اسْتَكْبَرُوْٓا : بڑے بنتے تھے اِنَّا كُلٌّ : بیشک ہم سب فِيْهَآ ۙ : اس میں اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ قَدْ حَكَمَ : فیصلہ کرچکا ہے بَيْنَ الْعِبَادِ : بندوں کے درمیان
جو بڑے بنے رہے وہ جواب دیں گے، اب تو ہم سب اس میں ہیں، اور اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا ہے
قَالَ الَّذِیْنَ اسْتَـکْبَرُوْٓا اِنَّا کُلٌّ فِیْھَـآ لا اِنَّ اللّٰہَ قَدْحَکَمَ بَیْنَ الْعِبَادِ ۔ (المؤمن : 48) (جو بڑے بنے رہے وہ جواب دیں گے، اب تو ہم سب اس میں ہیں، اور اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا ہے۔ ) تو بڑے طبقے کے لوگ اپنے پیروکاروں کو جواب دیں گے کہ یہاں ہم سب گرفتارِعذاب ہیں، یہاں کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں۔ یہاں عظمت اور بڑائی صرف ایک ذات کو حاصل ہے جسے اللہ کہتے ہیں۔ اور اس نے ہمارے درمیان فیصلہ کردیا ہے کہ ہم سب جہنم کا ایندھن ہیں۔ اب تمہارے یہ گلے شکوے یہاں کسی کام نہیں آئیں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے عقل اور شعور کی دولت سب کو دی تھی۔ رسول سب کی طرف مبعوث ہوئے تھے۔ ہم نے اپنے مفادات کی خاطر ان کی بات نہیں سنی۔ اور تم نے اپنے مفادات کی خاطر ہماری پیروی کی۔ اور دونوں نے کفر کا راستہ اختیار کیا۔ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ یہ ہے کہ کافر اور مشرک جہنم میں رہیں۔ تو اس فیصلے کے تحت ہم سب کو جہنم میں ڈال دیا گیا۔ اس میں اب کسی کم بیشی کی گنجائش نہیں۔ کیونکہ کمی بیشی بھی وہی کرسکتا ہے جسے فیصلے کا اختیار ہو۔
Top