Ruh-ul-Quran - Adh-Dhaariyat : 7
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الْحُبُكِۙ
وَالسَّمَآءِ : اور قسم ہے آسمانوں کی ذَاتِ الْحُبُكِ : راستوں والے
قسم ہے متفرق شکلوں والے آسمان کی
وَالسَّمَآئِ ذَاتِ الْجُبُکِ ۔ (الذریٰت : 7) (قسم ہے متفرق شکلوں والے آسمان کی۔ ) یہ بھی قسم ہے حُبُکْ راستوں کو بھی کہتے ہیں اور ان لہروں کو بھی جو ہوا کے چلنے سے ریگستان کی ریت اور ٹھہرے ہوئے پانی میں پیدا ہوجاتی ہے۔ آیت کریمہ میں آسمان کو حُبُکْ والا قرار دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ رات کے وقت جب آسمان پر ستارے بکھرے ہوئے ہوتے ہیں تو آدمی آسمان کی مختلف جگہوں میں مختلف شکلیں منعکس ہوتے ہوئے دیکھتا ہے جبکہ ہر شکل دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے اس کا مطلب یہ ہے کہ قسم ہے اس آسمان کی جس کی مختلف شکلیں دکھائی دیتی ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی شکل بھی ہمارے لیے حقیقت کا درجہ نہیں رکھتی۔ کیونکہ وہ ستاروں کے بکھرنے، ان کے پھیلنے اور پھر اس منظر کو ہماری گرفت میں پوری طرح نہ آنے کی وجہ سے ہمیں ایسی شکلیں نظر آتی ہیں جن کا باہمی ایک دوسرے سے کوئی ربط دکھائی نہیں دیتا۔ حالانکہ حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔ اس کے بعد اس کا جوابِ قسم ذکر کیا گیا ہے۔
Top