Ruh-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 19
مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیٰنِۙ
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ : اس نے چھوڑ دیا دو سمندروں کو يَلْتَقِيٰنِ : کہ دونوں باہم مل جائیں
اس نے چھوڑے دو سمندر اور وہ دونوں آپس میں ٹکراتے ہیں
مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیٰنِ ۔ بَیْنَہُمَا بَرْزَخٌ لاَّیَبْغِیٰنِ ۔ فَبِاَیِّ اٰ لَآئِ رَبِّـکُمَا تُـکَذِّبٰنِ ۔ (الرحمن : 19 تا 21) (اس نے چھوڑے دو سمندر اور وہ دونوں آپس میں ٹکراتے ہیں۔ لیکن ان کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے۔ تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلائو گے۔ ) اللہ تعالیٰ کی مزید قدرت کا بیان اللہ تعالیٰ اپنی مزید قدرت کا اظہار فرماتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ تم سمندروں کو غور سے دیکھو، تمہیں بعض جگہ نظر آئے گا کہ سمندر میں دو لہریں چل رہی ہیں اور وہ دونوں سمندر کا حصہ ہیں۔ ان کی موجوں اور طغیانی میں دوسرے سمندر کی نسبت کوئی فرق نہیں۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان دونوں میں سے ایک کھاری ہے اور دوسرا شیریں۔ آپس میں دونوں ٹکرا رہے ہیں لیکن کیا مجال ہے جو ایک دوسرے میں شامل ہونے پائیں۔ ہر ایک اپنے اپنے مزاج پر قائم رہتا ہے۔ کھاری پانی شیریں نہیں ہونے پاتا۔ اور شیریں پانی میں کڑواہٹ نہیں آتی۔ بحرین کے قریب اور دمام کے جوار میں دونوں طرح کے پانیوں کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ اور ماضی میں بیشمار بحری جہاز وہاں سے اپنی ضرورت کے لیے ٹھنڈا اور شیریں پانی حاصل کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی متعدد مواقع پر سمندر میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں سمندروں کے درمیان ایک غیر مرئی پردہ حائل کر رکھا ہے۔ وہ نگاہوں میں نہیں آتا، لیکن بہنے والا پانی اس سے تجاوز نہیں کر پاتا۔ اس کے طوفانوں کی موجیں اس پردے کو عبور نہیں کر پاتیں۔ یہی وہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کا کرشمہ ہے جس کی طرف توجہ دلانے کے بعد فرمایا کہ تم اپنے رب کے کن کن کرشموں کو جھٹلائو گے اور کن کن کمالات سے انکار کرو گے۔
Top