Ruh-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 68
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌۚ
فِيْهِمَا فَاكِهَةٌ : ان دونوں میں پھل ہیں وَّنَخْلٌ : اور کھجور کے درخت وَّرُمَّانٌ : اور انار
ان میں پھل کھجور اور انار ہوں گے
فِیْھِمَا فَاکِھَۃٌ وَّنَخْلٌ وَّرُمَّانٌ۔ فَبِاَیِّ اٰ لَآئِ رَبِّـکُمَا تُـکَذِّبٰنِ ۔ (الجن : 68، 69) (ان میں پھل کھجور اور انار ہوں گے۔ تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کا انکار کرو گے۔ ) فَاکِھَۃٌ پھلوں کو بھی کہتے ہیں اور میووں کو بھی۔ اس لیے کہا جاسکتا ہے کہ پہلے میووں کا ذکر فرمایا، اس کے بعد کھجور اور انار کا بطور پھل کے ذکر کیا۔ اور اگر فَاکِھَۃٌ کا ترجمہ پھل کیا جائے تو پھر اس کا مطلب یہ ہے کہ عام کے بعد خاص کے طور پر کھجور اور انار کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ اس سے پہلے آیات میں مِنْ کُلِّ فَاکِھَۃٍ زَوْجٰنِ ارشاد فرمایا گیا ہے۔ وہ سابقون کے لیے تھا اور یہ اصحابُ الیمین کے لیے ہے۔ اور ان دونوں میں فرق واضح ہے۔ اس کے بعد آیت ترجیع ہے جس کے مفہوم میں کوئی الجھن نہیں۔
Top