Ruh-ul-Quran - Al-Hadid : 5
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ
لَهٗ : اسی کے لیے ہے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین کی وَاِلَى اللّٰهِ : اور اللہ ہی کی طرف تُرْجَعُ : لوٹائے جاتے ہیں الْاُمُوْرُ : سب کام
وہی زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے، اور تمام معاملات فیصلے کے لیے اسی کی طرف رجوع کیے جاتے ہیں
لَـہٗ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط وَاِلَی اللّٰہِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ ۔ (الحدید : 5) (وہی زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے، اور تمام معاملات فیصلے کے لیے اسی کی طرف رجوع کیے جاتے ہیں۔ ) یعنی اللہ تعالیٰ جس طرح کائنات کی ہر چیز اور ہر تبدیلی سے واقف ہے اسی طرح وہ کائنات کی وسعتوں کے باوجود مکمل طور پر اس کا مرجع و ماویٰ بھی ہے۔ سارے امور اسی کے حکم سے جاری ہوتے ہیں اور پھر ان سب کی رپورٹ اسی کے آگے پیش ہوتی ہے۔ کارکنانِ قضاء و قدر اسی کے احکام کو نافذ کرتے ہیں۔ اور اسی کے سامنے جوابدہی کے پابند ہیں۔ کوئی کارکن بھی اپنی صوابدید پر کام کرنے کا مجاز نہیں۔
Top