Ruh-ul-Quran - Al-Qalam : 19
فَطَافَ عَلَیْهَا طَآئِفٌ مِّنْ رَّبِّكَ وَ هُمْ نَآئِمُوْنَ
فَطَافَ : تو پھر گیا عَلَيْهَا : اس پر طَآئِفٌ : ایک پھرنے والا مِّنْ رَّبِّكَ : تیرے رب کی طرف سے وَهُمْ نَآئِمُوْنَ : اور وہ سو رہے تھے
پس پھر گئی اس پر ایک (بلا) پھرنے والی تیرے رب کی طرف سے، اس حال میں کہ وہ سو رہے تھے
فَطَافَ عَلَیْھَا طَـآئِفٌ مِّنْ رَّبِّکَ وَھُمْ نَـآئِمُوْنَ ۔ فَـاَصْبَحَتْ کَالصَّرِیْمِ ۔ (القلم : 19، 20) (پس پھر گئی اس پر ایک (بلا) پھرنے والی تیرے رب کی طرف سے، اس حال میں کہ وہ سو رہے تھے۔ تو وہ کٹی ہوئی فصل کی مانند ہو کر رہ گیا۔ ) باغ کے مالک بڑے عزم و جزم کے ساتھ رات کو فیصلہ کرکے سوئے کہ صبح اٹھ کر فصل کاٹنی ہے لیکن ابھی سوئے ہی پڑے تھے کہ ان کے باغ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی گردش یا کوئی بلا آئی جس نے باغ کو تباہ کردیا اور وہ بالکل ایسے ہوگیا جسے کٹی ہوئی فصل ہوتی ہے، یعنی یہ تباہی اس خاموشی کے ساتھ آئی کہ انھیں خبر تک نہ ہوئی اور تباہی ایسی مکمل تھی کہ اس نے چشم زدن میں ہرا بھرا باغ بےنشان کرکے رکھ دیا، لیکن باغ والوں کو کوئی خبر نہیں۔
Top