Ruh-ul-Quran - Al-Insaan : 4
اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَلٰسِلَاۡ وَ اَغْلٰلًا وَّ سَعِیْرًا
اِنَّآ : بیشک ہم اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لئے سَلٰسِلَا۟ : زنجیریں وَاَغْلٰلًا : اور طوق وَّسَعِيْرًا : اور دہکتی آگ
کفر کرنے والوں کے لیے ہم نے زنجیریں اور طوق اور بھڑکتی ہوئی آگ تیار کررکھی ہے
اِنَّـآ اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ سِلٰسِلاَ ْ وَاَغْلٰلاً وَّسَعِیْرًا۔ (الدہر : 4) (کفر کرنے والوں کے لیے ہم نے زنجیریں اور طوق اور بھڑکتی ہوئی آگ تیار کررکھی ہے۔ ) غلط انتخاب کا نتیجہ گزشتہ آیت میں فرمایا گیا کہ ہم نے انسانوں کو خیر و شر کی تمیز دینے کے بعد صحیح راستے کی ہدایت دے دی۔ اپنے پیغمبروں اور اپنی کتابوں کے ذریعے ان پر پوری طرح یہ حقیقت واشگاف کردی کہ صحیح راستہ اللہ تعالیٰ کی شکرگزاری ہے اور غلط راستہ کفر کرنا ہے۔ اب تمہیں اختیار ہے کہ دونوں راستوں میں جو چاہو اختیار کرلو۔ لیکن یہ یاد رکھو کہ چونکہ دونوں راستے یکساں نہیں ہیں، ایک صحیح ہے اور دوسرا غلط۔ تو یہ نہیں ہوسکتا کہ دونوں راستوں پر چلنے والے یکساں ہوں اور ان کا انجام بھی ایک جیسا ہو۔ صحیح راستے پر چلنے والے یقینا انعام کے مستحق ہوں گے۔ اور غلط راستوں پر چلنے والے سزا کے مستحق ٹھہریں گے۔ بنابریں پیش نظر آیت کریمہ میں اعلان کردیا گیا کہ جن لوگوں نے کفر کا راستہ اختیار کیا ہم انھیں بتائے دیتے ہیں کہ قیامت کے دن انھیں زنجیریں پہنائی جائیں گی، ان کے گلوں میں طوق ڈالے جائیں گے اور پھر انھیں بھڑکتی ہوئی آگ میں جھونک دیا جائے گا۔
Top