Ruh-ul-Quran - Al-Ghaashiya : 11
لَّا تَسْمَعُ فِیْهَا لَاغِیَةًؕ
لَّا تَسْمَعُ : نہ سنیں گے فِيْهَا : اس میں لَاغِيَةً : بیہودہ بکواس
جس میں وہ کوئی بےہودہ بات نہیں سنیں گے
لاَّ تَسْمَعُ فِیْھَا لاَ غِیَۃً ۔ (الغاشیۃ : 11) (جس میں وہ کوئی بےہودہ بات نہیں سنیں گے۔ ) اہلِ جنت کی مجلس نہایت شائستہ ہوگی اہلِ جہنم کے بارے میں قرآن کریم میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر لعنت کریں گے کہ ہم ان کی وجہ سے آج جہنم میں ہیں۔ پیچھے چلنے والے اپنے رہنمائوں کے بارے میں دونے عذاب کا مطالبہ کریں گے اور ان کے لیڈر ان کی ہر بات سے انکار کریں گے۔ اور انھیں خود اپنے اعمال کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔ لیکن اہل جنت کا حال بالکل برعکس ہوگا کہ وہ جنت میں داخل ہونے کے بعد ایک دوسرے کا خیرمقدم تحیت وسلام سے کریں گے۔ ایک دوسرے کو مبارکباد دیں گے، نہایت گرم جوشی سے ایک دوسرے ساتھ اٹھیں بیٹھیں گے۔ اور ان کی ہر مجلس محبت و اخلاص کا نمونہ ہوگی۔ اور چونکہ وہ نہایت مہذب اور ہر طرح کی اخلاقی کمزوری سے مبرا اور ہر طرح کے جسمانی عارضہ سے پاک ہوں گے۔ اس لیے وہاں کسی لغو اور بےہودہ بات کا گزر نہیں ہوگا۔ معلوم ہوتا ہے صالح ذوق کے لیے جہاں اچھی نعمتوں کی ضرورت ہے وہاں اچھا ماحول اور اچھے ہمنشین اس سے بھی بڑھ کر ضروری ہیں۔
Top