Ruh-ul-Quran - Al-Ghaashiya : 2
وُجُوْهٌ یَّوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌۙ
وُجُوْهٌ : کتنے منہ يَّوْمَئِذٍ : اس دن خَاشِعَةٌ : ذلیل و عاجز
کچھ چہرے اس دن خوفزدہ ہوں گے
وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ خَاشِعَۃٌ۔ عَامَلَۃٌ نَّاصِبَۃٌ۔ (الغاشیۃ : 2، 3) (کچھ چہرے اس دن خوفزدہ ہوں گے۔ سخت مشقت میں نڈھال، تھکے ہارے ہوں گے۔ ) قیامت کے منکرین کا حال چہروں سے مراد چہروں والے ہیں۔ لیکن انھیں چہروں سے یاد فرما کر درحقیقت اس بات کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے کہ ان کے چہروں سے ان کے اندر کا خوف اور غم پوری طرح نمایاں ہوگا۔ ویسے بھی انسان کے جسم کی نمایاں ترین چیز اس کا چہرہ ہے۔ اس لیے چہرہ بول کر اس کی پوری شخصیت مراد لی جاتی ہے۔ دنیا میں یہ لوگ قیامت کا نام سننے کے روادار نہ تھے۔ اور آج قیامت آجانے کے بعد ان کے چہروں پر وہ احساسات پڑھے جاسکتے ہیں جو ان پر گزر رہے ہیں۔
Top