Ruh-ul-Quran - Al-Ghaashiya : 4
تَصْلٰى نَارًا حَامِیَةًۙ
تَصْلٰى : داخل ہوں گے نَارًا : آگ حَامِيَةً : دہکتی ہوئی
وہ دہکتی آگ میں پڑیں گے
تَصْلٰی نَارًا حَامِیَۃً ۔ تُسْقٰی مِنْ عَیْنٍ اٰنِیَۃٍ ۔ (الغاشیۃ : 4، 5) (وہ دہکتی آگ میں پڑیں گے۔ اور کھولتے ہوئے چشمے کا پانی انھیں پلایا جائے گا۔ ) اوپر جن لوگوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کے چہرے بری طرح اداس اور اترے ہوئے ہوں گے۔ معلوم ہوتا ہے کہ ان کے چہروں کے بگاڑ کا سبب یہ ہوگا کہ وہ دنیا میں گزاری ہوئی زندگی کے احوال پر جب غور کریں گے تو انھیں معلوم ہوجائے گا کہ ہمارا انجام جہنم کے سوا اور کچھ نہیں۔ اور پھر انھیں حشر میں پیش آنے والے معاملات سے بھی پوری طرح اس کا اندازہ ہوجائے گا۔ تو اس خوف کی وجہ سے جو ان کی اندرونی کیفیت ہوگی اس کا عکس ان کے چہروں پر پڑ رہا ہوگا۔ چناچہ ان بدنصیبوں کے ذکر کو آگے بڑھاتے ہوئے فرمایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو دہکتی آگ میں پڑیں گے۔ یعنی ان کا احساس جو ان کا اپنے انجام کے بارے میں تھا وہ غلط نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنے احساس کے عین مطابق دہکتی آگ میں پڑیں گے اور انتہائی کھولتے ہوئے چشمے کا پانی انھیں پلایا جائے گا۔ اٰنِیَۃٍ ، عَیْنٍکی صفت ہے۔ اس کا معنی ہے انتہائی کھولتا ہوا، جس کی گرمی اپنے آخری نقطہ پر پہنچی ہوئی ہو۔
Top