Tafseer-e-Saadi - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
خدا نے آسمانوں اور زمین کو حکمت کے ساتھ پیدا کیا ہے کچھ شک نہیں کہ ایمان والوں کے لئے اس میں نشانی ہے
آیت 44 یہ اللہ تبارک وتعالیٰ ہی ہے کہ جس نے آسمانوں کو ان کی بلندیوں ان کی کشادگی ان کی خوبصورتی اور ان کے اندر سورج چاند دیگر سیار گان اور فرشتوں کی موجودگی کے باوجود اکیلے تخلیق کیا ہے اور وہی ہے جو زمین اور اس کے پہاڑوں سمندروں صحراؤں بیابانوں اور درختوں کی تخلیق میں متفرد ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان تمام چیزوں کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے ان تمام چیزوں کو عبث بےکار اور بےفائدہ پیدا نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو صرف اس لئے تخلیق فرمایا ہے کہ اس کا حکم اور شریعت نافذ ہو اور اس کے بندوں پر اس کی نعمت کا اتمام ہوتا کہ بندے اس کی حکمت اس کے غلبہ اور اس کی تدبیر کائنات کا مشاہدہ کریں جو اس حقیقت کی کی طرف ان کی راہنمائی کرتی ہے کہ وہ اکیلا ان کا معبود محبوب اور الٰہ ہے۔ (ان فی ذلک لایۃ للمؤ منین) بیشک اس میں اہل ایمان کے لئے بہت سے مطالب ایمانیہ کی طرف راہنمائی کے لئے نشانیاں ہیں جب بندہء مومن ان میں تدبر کرتا ہے تو ان نشانیوں کو عیاں دیکھتا ہے۔
Top