Tafseer-e-Saadi - Adh-Dhaariyat : 47
وَ السَّمَآءَ بَنَیْنٰهَا بِاَیْىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ
وَالسَّمَآءَ : اور آسمان بَنَيْنٰهَا : بنایا ہم نے اس کو بِاَيْىدٍ : اپنی قوت۔ ہاتھ سے وَّاِنَّا لَمُوْسِعُوْنَ : اور بیشک ہم البتہ وسعت دینے والے ہیں
اور آسمانوں کو ہم ہی نے ہاتھوں سے بنایا اور ہم سب کو مقدور ہے
اللہ تبارک وتعالی اپنی عظیم قدرت کو بیان فرماتے ہیں (والسماء بنینھا) یعنی ہم نے آسمان کو تخلیق کیا اور نہایت مہارت سے بنایا اور اسے زمین اور اس کی موجودات کے لیے چھت بنایا۔ (باید) قوت سے۔ یعنی عظیم قدرت وقوت کے ساتھ۔ (وانا لموسعون) اور ہم اس کو اس کے کناروں اور گوشتوں تک وسعت دیتے ہیں۔ نیز ہم اپنے بندوں کے لیے بھی رزق کو وسیع کرتے ہیں بیابانوں کے چٹیل میدانوں میں، سمندروں کی سرکش موجوں میں اور عالم علوی اور عالم سفلی میں ان کے کناروں تک کوئی جاندار ایسا نہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے اتنا رزق بہم نہ پہنچایا جو اس کے لیے کافی ہو اور اللہ تعالیٰ نے اس کو ایسے احسان سے نہ نوازا ہوا جو اسے بےنیاز کرتا ہو۔ پس پاک ہے وہ ذات جس کا جو دو کرم تمام مخلوقات کے لیے عام ہے اور نہایت بابرکت ہے وہ ہستی جس کی بےپایاں رحمت تمام جانداروں پر سایہ کناں ہے۔
Top