Tafseer-e-Saadi - At-Tur : 36
اَمْ خَلَقُوا السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ١ۚ بَلْ لَّا یُوْقِنُوْنَؕ
اَمْ خَلَقُوا : یا انہوں نے پیدا کیے السَّمٰوٰتِ : آسمان وَالْاَرْضَ ۚ : اور زمین بَلْ لَّا يُوْقِنُوْنَ : بلکہ وہ یقین نہیں کرتے
یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے (نہیں) بلکہ یہ یقین نہیں رکھتے
(اَمْ خَلَقُوا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ ) یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے ؟ یہ ایسا استفہام ہے جو نفی کے اثبات پر دلالت کرتا ہے یعنی انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا نہیں کیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شریک بن جائیں یہ حقیقت بالکل واضح ہے لیکن تکذیب کرنے والے (لایوقنون) یقین نہ کرنے والے لوگ ہیں یعنی یہ جھٹلانے والے علم کامل سے محروم ہیں جو ان کے لیے دلائل شرعی وعقلی سے استفادے کا موجب ہوتا ہے۔
Top