Tafseer-e-Saadi - An-Najm : 17
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغٰى
مَا زَاغَ الْبَصَرُ : نہیں کجی کی نگاہ نے وَمَا طَغٰى : اور نہ وہ حد سے بڑھی
ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ (حد سے) آگے بڑھی
(مَا زَاغَ الْبَصَرُ ) یعنی نگاہ اپنے مقصود سے ہٹ کردائیں بائیں نہیں ہوئی۔ (وَمَا طَغٰى) اور نہ نگاہ نے اپنے مقصود سے تجاوز ہی کیا یہ رسول اللہ کا کمال ادب ہے کہ آپ اس مقام پر کھڑے رہے جہاں اللہ نے آپ کو کھڑا کیا آپ اس مقام سے پیچھے ہٹے نہ اس سے تجاوز کیا اور نہ ادھر ادھر انحراف ہی کیا۔ یہ کامل ترین ادب ہے جس میں آپ اولین وآخرین پر فوقیت لے گئے۔ مندرجہ امور میں سے ایک پر عمل کرنے سے کمال ادب میں خلل واقع ہوتا ہے۔ بندہ ان امور پر قائم نہ رہے جس کا اسے حکم دیا گیا ہے۔ اس میں کوتاہی کرے۔ اس میں افراط سے کام لے۔ اس پر قائم رہتے ہوئے دائیں بائیں التفات کرے۔ مذکورہ تمام امور میں سے ایک بھی نبی اکرم ﷺ کے اندر موجود نہ تھا۔
Top