Tafseer-e-Saadi - Ar-Rahmaan : 7
وَ السَّمَآءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِیْزَانَۙ
وَالسَّمَآءَ : اور آسمان رَفَعَهَا : اس نے بلند کیا اس کو وَوَضَعَ : اور قائم کردی۔ رکھ دی الْمِيْزَانَ : میزان
اور اسی نے آسمان کو بلند کیا اور ترازو قائم کی
(وَالسَّمَاۗءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الْمِيْزَانَ ) یعنی ارضی مخلوقات کے لیے آسمان کی چھت کو بلند کیا اور اللہ نے ترازو وضع کیا۔ یعنی بندوں کے درمیان اقوال وافعال میں عدل جاری کیا اس سے مراد صرف معروف میزان ہی نہیں بلکہ وہ جیسا کہ ہم ذکر کرچکے ہیں معروف میزان ناپ تول جس کے ذریعے سے اشیا اور دیگر مقداروں کو ناپا جاتا ہے دیگر پیمانے جن کے ذریعے سے مجہولات کو منضبط کیا جاتا ہے اس میں وہ حقائق بھی داخل ہیں جن کے ذریعے سے مخلوقت میں فرق کیا جاتا ہے اور ان کے ذریعے سے ان کے درمیان عدل قائم کیا جاتا ہے اس لیے فرمایا (اَلَّا تَطْغَوْا فِي الْمِيْزَانِ ) یعنی اللہ تعالیٰ نے میزان نازل فرمائی تاکہ تم حقوق اور دیگر معاملات میں حد سے تجاوز نہ کرو۔ اگر معاملہ تمہاری عقل اور آرا کی طرف لوٹتا تو ایسا خللل واقع ہوتا جسے اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے اور آسمان زمین اور ان کے رہنے والے فساد کا شکار ہوجاتے ہیں۔
Top