Tafseer-e-Saadi - Al-Haaqqa : 6
وَ اَمَّا عَادٌ فَاُهْلِكُوْا بِرِیْحٍ صَرْصَرٍ عَاتِیَةٍۙ
وَاَمَّا عَادٌ : اور رہے عاد فَاُهْلِكُوْا : پس وہ ہلاک کیے گئے بِرِيْحٍ : ساتھ ایک ہوا کے صَرْصَرٍ : پالے والی۔ تند عَاتِيَةٍ : سرکش ۔ حد سے نکلنے والی
رہے عاد تو ان کا نہایت تیز آندھی سے ستیاناس کردیا گیا .
(واما عاد فاھلکوا بریح صرصر) اور رہے عاد تو انہیں نہایت تیز آندھی سے ہلاک کردیا گیا یعنی بہت طاقت ور اور طوفانی ہوا جس کی آواز بادل کی کڑک سے زیادہ تھی۔ (عاتیہ) بہت سے مفسرین کے قول کے مطابق یہ ہوا اپنے داروغوں کے سامنے سرکش تھی۔ دوسرا قول یہ ہے کہ یہ قوم عاد پر نہایت سرکشی کے ساتھ چلتی رہی اور حد سے بڑھ گئی اور یہی قول صحیح ہے۔
Top