Tafseer-e-Saadi - Nooh : 23
وَ قَالُوْا لَا تَذَرُنَّ اٰلِهَتَكُمْ وَ لَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّ لَا سُوَاعًا١ۙ۬ وَّ لَا یَغُوْثَ وَ یَعُوْقَ وَ نَسْرًاۚ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَا تَذَرُنَّ : نہ تم چھوڑو اٰلِهَتَكُمْ : اپنے ا لہوں کو وَلَا : اور نہ تَذَرُنَّ : تم چھوڑو وَدًّا : ود کو وَّلَا سُوَاعًا : اور نہ سواع کو وَّلَا يَغُوْثَ : اور نہ یغوث کو وَيَعُوْقَ : اور نہ یعوق کو وَنَسْرًا : اور نہ نسر کو
اور کہنے لگے کہ اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑنا اور ود اور سواع اور یغوث اور نسر کو کبھی ترک نہ کرنا
(وقالوا) اور انہوں نے شرک کی دعوت دیتے اور اس کو مزین کرتے ہوئے کہا (لاتذرن الھتکم) اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑنا۔ انہوں نے ان کو اس شرک کے تعصب کی طرف بلایا جس پر وہ عمل پیرا تھے اور کہا کہ وہ اس دین کو نہ چھوڑیں جس کو ان کے پہلے آباء و اجداد نے اختیار کیا ہوا تھا، پھر انہوں نے اپنے معبودوں کا نام لے کر کہا (ولاتذرن ودا ولاسواعا ولایغوث ویعوق ونسرا) ود، سواع، یغوث، یعوق اور نسر کو کبھی ترک نہ کرنا۔ یہ نیک لوگوں کے نام ہیں جب وہ فوت ہوگئے تو شیطان نے ان کی قوم کے سامنے یہ مزین کردیا کہ وہ ان نیک لوگوں کے بت بنائیں تاکہ۔۔۔ بزعم خود۔۔ جب وہ ان کو دیکھیں تو ان کو اطاعت میں نشاط حاصل ہو۔ جب طویل زمانہ گزر گیا اور ان کے بعد دوسرے لوگ آئے تو شیطان نے ان سے کہا، تمہارے اسلاف ان بتوں کی عبادت کیا کرتے تھے، ان کو وسیلہ بنایا کرتے تھے اور ان کے وسیلے سے بارش مانگا کرتے تھے تو انہوں نے ان کی پوجا شروع کردی، اسی لیے ان کے سرداروں نے اپنے پیروگاروں کو نصیحت کی کہ وہ ان بتوں کی عبادت کو نہ چھوڑیں۔
Top