Tafseer-e-Saadi - Al-Insaan : 13
مُّتَّكِئِیْنَ فِیْهَا عَلَى الْاَرَآئِكِ١ۚ لَا یَرَوْنَ فِیْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِیْرًاۚ
مُّتَّكِئِيْنَ : تکیہ لگائے ہوں گے فِيْهَا : اس میں عَلَي الْاَرَآئِكِ ۚ : تختوں پر لَا يَرَوْنَ : وہ نہ دیکھیں گے فِيْهَا : اس میں شَمْسًا : دھوپ وَّلَا : اور نہ زَمْهَرِيْرًا : سردی
ان میں وہ تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے وہاں نہ دھوپ (کی حدت) دیکھیں گے نہ سردی کی شدت
(مُّتَّكِــــِٕيْنَ فِيْهَا عَلَي الْاَرَاۗىِٕكِ ۚ ) وہ تختوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے۔ (الاتکاء) سے مراد اطمینان، راحت اور آسودگی کی حالت میں ٹیک لگا کر بیٹھنا اور (الارائک) وہ تخت ہیں جن پر سجاوٹ والے کپڑے بچھائے گئے ہوں۔ (لَا يَرَوْنَ فِيْهَا) یعنی وہ اس جنت کے اندر نہیں دیکھیں گے۔ ( شَمْسًا وَّلَا زَمْهَرِيْرًا) دھوپ۔ جس کی تپش ان کو نقصان پہنچائے۔ اور نہ سخت سردی، یعنی ان کے تمام اوقات گہرے سائے میں گذریں گے جہاں گرمی ہوگی نہ سردی، جہاں ان کے جسم لذت حاصل کریں گے وہاں ان کے جسموں کو گرمی سے تکلیف ہوگی نہ سردی سے۔
Top