Tafseer-e-Saadi - Al-Insaan : 19
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ١ۚ اِذَا رَاَیْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا
وَيَطُوْفُ : اور گردش کرینگے عَلَيْهِمْ : ان پر وِلْدَانٌ : لڑکے مُّخَلَّدُوْنَ ۚ : ہمیشہ (نوعمر) رہنے والے اِذَا رَاَيْتَهُمْ : جب تو انہیں دیکھے حَسِبْتَهُمْ : تو انہیں سمجھے لُؤْلُؤًا : موتی مَّنْثُوْرًا : بکھرے ہوئے
اور ان کے پاس لڑکے آتے جاتے ہوں گے جو ہمیشہ (ایک ہی حالت پر) آئیں گے جب تم ان پر نگاہ ڈالو تو خیال کرو کہ بکھرے ہوے موتی ہیں
(وَيَطُوْفُ عَلَيْهِمْ ) یعنی اہل جنت کے پاس ان کے کھانے، انکے مشروب اور ان کی خدمت کے لیے گھومتے پھرتے ہوں گے۔ (وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ ) لڑکے ہمیشہ ایک ہی حالت میں رہنے والے۔ ان کو جنت میں بقا کے لیے پیدا کیا گیا ہے ان کی ہیبت بدلے گی نہ وہ بڑے ہوں گے اور وہ انتہائی خوبصورت ہوں گے۔ (اِذَا رَاَيْتَهُمْ ) جب تو ان کو اہل جنت کی خدمت میں منتشر ہوئے دیکھے ( حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا) تو تو ان کو خوبصورتی کی وجہ سے سمجھے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں۔ یہ اہل جنت کی لذت کی تکمیل ہے کہ ان کے خدام ہمیشہ رہنے والے لڑکے ہوں گے جن کا نظارہ اہل جنت کو خوش کردے گا وہ اپنی تابع داری کی بنا پر امن کے ساتھ ان کی آرام گاہ میں وہ چیزیں لے کر آئیں گے جو وہ منگوائیں گے اور جن کی ان کے نفس خواہش کریں گے۔
Top