Tafseer-e-Saadi - Al-Insaan : 5
اِنَّ الْاَبْرَارَ یَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًاۚ
اِنَّ : بیشک الْاَبْرَارَ : نیک بندے يَشْرَبُوْنَ : پئیں گے مِنْ : سے كَاْسٍ : پیالے كَانَ مِزَاجُهَا : اس میں آمیزش ہوگی كَافُوْرًا : کافور کی
جو نیکوکار ہیں وہ ایسا مشروب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی
(الْاَبْرَارَ ) رہے نیک لوگ۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل نیک ہیں کیونکہ ان کے اندر اللہ کی معرفت، اس کی محبت اور اخلاق جمیلہ ہیں۔ پس اس سبب سے ان کے اعمال بھی نیک ہیں انہوں نے ان کو نیک اعمال میں استعمال کیا ہے۔ (يَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ ) ایسے جام سے پئیں گے۔ یعنی شراب سے انتہائی لذیذ مشروب جس میں کافور ملایا گیا ہوگا تاکہ وہ اس مشروب کو ٹھنڈا کرکے اس کی حدت کو توڑ دے۔ یہ کافور انتہائی لذیذ ہوگا ہر قسم کے تکدر اور ملاوٹ سے پاک ہوگا جو دنیا کے کافور میں موجود ہوتی ہے ہر وہ آفت جو ان اسما میں ہے جن کا اللہ نے ذکر کیا ہے کہ وہ جن میں ہوں گے جبکہ اس قسم کے اسما دنیا میں بھی ہیں تو وہ آفت آخرت میں نہیں ہوگی جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے (فی سدرمخضود۔ وطلح منضود۔ الواقعہ۔ 28، 29) وہ بغیر کانٹوں کی بیریوں اور تہ بہ تہ کیلوں میں ہوں گے۔ فرمایا (وازواج مطھرۃ۔ آل عمران 15) اور جنت میں ان کے لیے پاک بیویاں ہوں گی۔ اور فرمایا (لھم دارلسلام عند ربھم۔ الانعام 127) ان کے لیے ان کے رب کے ہاں سلامتی کا گھر ہے۔ اور فرمایا (وفیھا ما تشتھیہ الانفس وتلذالاعین۔ الزخرف 71) اور اس میں سب کچھ ہوگا جو دل چاہیں گے اور جس سے آنکھیں لذت حاصل کریں گی۔
Top