Siraj-ul-Bayan - An-Nisaa : 52
وَ رَبُّكَ اَعْلَمُ بِمَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ لَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰى بَعْضٍ وَّ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَنْ : جو کوئی فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور لَقَدْ فَضَّلْنَا : تحقیق ہم نے فضیلت دی بَعْضَ : بعض النَّبِيّٖنَ : (جمع) نبی) عَلٰي بَعْضٍ : بعض پر وَّاٰتَيْنَا : اور ہم نے دی دَاوٗدَ : داو ود زَبُوْرًا : زبور
اور دین میں اس (ف 1) سے بہتر کون ہے جس نے اپنا منہ اطاعت خدا میں اور وہ نیکی کرنے والا ہو اور ابراہیم (علیہ السلام) کے دین کا تابع ہو جو ایک طرف کا تھا ۔ اس لئے کہ اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست ٹھہرایا ہے ۔
اچھا دین : (ف 1) اسلام کے معنی پوری توجہ اور پورے التفات کے ساتھ بارگاہ جلال میں جھک جانے کے ہیں ۔ اس کے سارے احکام پورا نظام عمل ‘ اطاعت و تسلیم کا مرقع ہے ۔ اس کی تعلیمات کا مقصد وعطر اسوہ ابراہیم (علیہ السلام) کی اشاعت ہے یعنی تمام خواہشات نام ونمود کو پس پشت ڈال کر کفر وطاغوت کی بھٹی میں جلنا ، ایمان و توحید کے قیام دین کے سلسلہ میں ہر مصیبت وابتلاء کو برداشت کرنا ، نمرود سے لڑجانا اور ناروا التہاب سے کھیل جانا ، ملت ابراہیمی نام ہے سرفروشی وجانبازی کا ‘ ایثار و خلوص کا ، توحید ومعرفت کی مئے آتشین کے جامہائے لبالب کا ۔ پس وہدین جو ہمہ جہاد وحریت ہو ، وہ ملت جو جانبازوں اور جانثاروں کا عظیم گروہ ہو ‘ اس قابل ہے کہ شائستہ تسلیم ہو ۔ کیا اسلام کے سوا کوئی اور دین ایسا اچھا دین ہے اور کیا ملت ابراہیم (علیہ السلام) کے علاوہ کہیں مجاہدوں اور مخلصوں کا کوئی اور گروہ تمہیں نظر آتا ہے جو خدا کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دے ۔
Top