بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Siraj-ul-Bayan - Al-Fath : 1
اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًاۙ
اِنَّا فَتَحْنَا : بیشک ہم نے فتح دی لَكَ : آپ کو فَتْحًا : فتح مُّبِيْنًا : کھلی
ہم نے تیرے لئے کھلی ہوئی فتح کا فیصلہ کردیا
سورة الفتح 1: یہ سورة صلح حدیبیہ کے متعلق نازل ہوئی ہے ۔ اور اس میں فتح مکہ کے کھلے لفظوں میں پیشگوئی کی گئی ہے ۔ اس میں بتلایا گیا ہے کہ آپ لوگ یہ نہ سمجھیں ۔ کہ حدیبیہ کے مقام پر جو معاہدہ کیا گیا ہے ۔ وہ شکست اور ہزیمت پر منتج ہوگا ۔ یہ تمہیں ہے ۔ کامیابی کی اور بیش خیمہ ہے ۔ مظفر اور منصوبہ ہونے کا اس کے بعد غفران ذنب کی بشارت ہے ۔ اور اتمام نعمت کی خوشخبری ہے ۔ اور اس حقیقت کا اظہار ہے ۔ کہ اللہ تعالیٰ آپ کو سعادت اور برکت کی راہوں پر گامزن ہونے کے برابر توفیق مرحمت فرماتا رہے گا ۔ اور کسی حالت میں بھی نصرت واعانت سے دریغ نہیں کریگا ۔ حل لغات :۔ مصراعزیزا ۔ یعنی ایسی مدد جو عزت اور غلبہ عطا کرنے کا موجب ہو یا وہ نصرت جو ان مواقع پر زور اور خصوصی ہو ، اور جس کی شدید ترین ضرورت ہو ۔
Top