Siraj-ul-Bayan - Al-Maaida : 63
لَوْ لَا یَنْهٰىهُمُ الرَّبّٰنِیُّوْنَ وَ الْاَحْبَارُ عَنْ قَوْلِهِمُ الْاِثْمَ وَ اَكْلِهِمُ السُّحْتَ١ؕ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَصْنَعُوْنَ
لَوْ : کیوں لَا يَنْھٰىهُمُ : انہیں منع نہیں کرتے الرَّبّٰنِيُّوْنَ : اللہ والے (درویش) وَالْاَحْبَارُ : اور علما عَنْ : سے قَوْلِهِمُ : ان کے کہنے کے الْاِثْمَ : گناہ وَاَكْلِهِمُ : اور ان کا کھانا السُّحْتَ : حرام لَبِئْسَ : برا ہے مَا : جو كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ : وہ کر رہے ہیں
ان کے درویش اور ملا انکو گناہ کی بات بولنے اور حرام کھانے سے کیوں منع نہیں کرتے ، کیا برے کام ہیں جو وہ کر رہے ہیں (ف 2)
2) اس آیت میں یہودیوں کے علماء کو ڈانٹ پلائی ہے کہ یہ کم بخت کیوں قوم کو جرائم پیشگی پر آمادہ کرتے ہیں ، ان کا منصب اصلاح و رہنمائی انہیں کیوں مجبور نہیں کرتا کہ وہ میدان عمل میں کو دیں اور قوم میں تقوی وتورع کی روح پھونک دیں ۔
Top