Siraj-ul-Bayan - Al-A'raaf : 199
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ
خُذِ : پکڑیں (کریں) الْعَفْوَ : درگزر وَاْمُرْ : اور حکم دیں بِالْعُرْفِ : بھلائی کا وَاَعْرِضْ : اور منہ پھیر لیں عَنِ : سے الْجٰهِلِيْنَ : جاہل (جمع)
معافی کی خو پکڑ ، اور نیک باتوں کا حکم دے اور نادانوں سے منہ موڑ (ف 2) ۔
2) مقصد یہ ہے کہ حضور ﷺ ان مشرکین کے طعن وتشنیع سے درگزر فرمائیں ، ان کی زیادتیوں پر توجہ نہ دیں اور اپنا کام وقار ومتانت سے انجام دیتے رہیں ‘ یہ جہالت ونادانی کی وجہ سے مجبور ہیں ۔ درحقیقت یہ حکم حضور ﷺ کی سیرت مرحمانہ کا ایک تابناک صفحہ ہے ، آپ نے ہمیشہ عفو وکرم سے کام لیا ہے ، اور کبھی کسی شخص سے ذاتی انتقام نہیں لیا ۔ حل لغات : العرف : یعنی معروف ۔
Top