Siraj-ul-Bayan - Al-An'aam : 90
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا یُحْیِیْكُمْ١ۚ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَ قَلْبِهٖ وَ اَنَّهٗۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوا : ایمان لائے اسْتَجِيْبُوْا : قبول کرلو لِلّٰهِ : اللہ کا وَلِلرَّسُوْلِ : اور اس کے رسول کا اِذَا : جب دَعَاكُمْ : وہ بلائیں تمہیں لِمَا يُحْيِيْكُمْ : اس کے لیے جو زندگی بخشے تمہیں وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَحُوْلُ : حائل ہوجاتا ہے بَيْنَ : درمیان الْمَرْءِ : آدمی وَقَلْبِهٖ : اور اس کا دل وَاَنَّهٗٓ : اور یہ کہ اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اٹھائے جاؤگے
یہ وہ لوگ ہیں ‘ جنہیں خدا نے ہدایت کی تھی ، تو تو ان کی ہدایت (ف 2) ۔ پر چل ، تو کہہ کہ میں تم سے اس (قرآن) پر کچھ مزدوری نہیں مانگتا ، یہ تو جہان والوں کے لئے محض نصیحت ہے ۔
2) مقصد یہ ہے کہ حضور ﷺ میں اور انبیاء گزشتہ میں قطعا امتیاز موجود نہیں ۔ سب کی راہ ایک ہے منزل مقصود ایک ہے ، طریق تگ و دو ایک ہے ، سب ایک خدا کی طرف بلاتے ہیں ، سب شرک کی تردید کرتے ہیں ، سب توحید کی تلقین کرتے ہیں ، اور سب مخلص ہیں ، سوا اللہ کے اور کسی سے ضروری نہیں چاہتے ۔
Top