Siraj-ul-Bayan - Al-Qalam : 33
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖ١ۙ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ
هُوَ : وہ الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَرْسَلَ : بھیجا رَسُوْلَهٗ : اپنا رسول بِالْهُدٰي : ہدایت کے ساتھ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور دین حق لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ اسے غلبہ دے عَلَي : پر الدِّيْنِ : دین كُلِّهٖ : تمام۔ ہر وَلَوْ : خواہ كَرِهَ : پسند نہ کریں الْمُشْرِكُوْنَ : مشرک (جمع)
اسی نے اپنا رسول ہدایت ودین حق دے کر بھیجا ہے ، تاکہ وہ اس دین حق کو تمام دنیا کے دینوں پر غالب کرے ، اگرچہ مشرک برا مانیں (ف 1) ۔
دین غالب : (ف 1) اسلام کی فطرت میں ایسی خصوصیات موجود ہیں ، جن کی وجہ سے یہ کائنات انسانی کا مشترکہ مذہب قرار دیا جاسکتا ہے ، اس میں توحید ہے ، مساوات ہے ، تمام انسانوں کا احرام ہے ، مکان وزمان کی حدود سے وراء ہے تعصبات سے پاک ہے مختصر ہے ، واضح ہے عمل ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ بادلیل ہے ۔ اس لئے عالمگیر غلبہ وسطوت کے لئے جن محاسن کی ضرورت ہے ، وہ اس میں موجود ہیں ، دنیا کا علم پڑھنے دو تم دیکھو گے کہ اسلام اور عقل تجربہ دونوں ایک ہیں اور ان میں کوئی منافات نہیں ۔
Top