Siraj-ul-Bayan - At-Tawba : 49
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ ائْذَنْ لِّیْ وَ لَا تَفْتِنِّیْ١ؕ اَلَا فِی الْفِتْنَةِ سَقَطُوْا١ؕ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو۔ کوئی يَّقُوْلُ : کہتا ہے ائْذَنْ : اجازت دیں لِّيْ : مجھے وَلَا تَفْتِنِّىْ : اور نہ ڈالیں مجھے آزمائش میں اَلَا : یاد رکھو فِي : میں الْفِتْنَةِ : آزمائش سَقَطُوْا : وہ پڑچکے ہیں وَاِنَّ : اور بیشک جَهَنَّمَ : جہنم لَمُحِيْطَةٌ : گھیرے ہوئے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو
اور ان میں وہ شخص ہے جو کہتا ہے کہ مجھے رخصت دے ‘ اور مجھے فتنہ میں نہ ڈال سنتا ہے ‘ وہ آپ ہی فتنہ میں پڑے ہیں اور دوزخ کافروں کو گھیر رہی ہے (ف 1) ۔
1) گویا نفاق وبزدلی بجائے خود فتنہ ہے آزمائش ہے کفر ہے غضب الہی کا سبب ہے ، منافق جہاد سے بچنے کے لئے معذرت کرتے ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یاد رکھو ، اللہ تمہارے نفاق سے آگاہ ہے ۔
Top