Siraj-ul-Bayan - At-Tawba : 87
رَضُوْا بِاَنْ یَّكُوْنُوْا مَعَ الْخَوَالِفِ وَ طُبِعَ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَهُمْ لَا یَفْقَهُوْنَ
رَضُوْا : وہ راضی ہوئے بِاَنْ : کہ وہ يَّكُوْنُوْا : ہوجائیں مَعَ : ساتھ الْخَوَالِفِ : پیچھے رہ جانیوالی عورتیں وَطُبِعَ : اور مہر لگ گئی عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل فَهُمْ : سو وہ لَا يَفْقَهُوْنَ : سمجھتے نہیں
پچھلی عورتوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں ، اور ان کے دلوں پر مہر لگی ہے سو وہ نہیں سمجھتے (ف 1) ۔
1) غرض یہ ہے کہ صاحب وسعت رہتے ہیں اور وہ دون ہمتی اور بزدلی میں عورتوں کی مانند ہیں ، ان کے دلوں پر حب نفس کی مہر لگی ہے ، اس لئے بیداری نہیں ، فقھا و فراست سے محروم ہیں ۔ اس لئے جہاد کے فوائد سے آگاہ نہیں ۔ حل لغات : اولوالطول : صاحب وسعت دولتمند ۔ الخوالف : جمع خالفۃ ۔ گھر میں بیٹھنے والی ۔
Top