Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 7
وَ تَحْمِلُ اَثْقَالَكُمْ اِلٰى بَلَدٍ لَّمْ تَكُوْنُوْا بٰلِغِیْهِ اِلَّا بِشِقِّ الْاَنْفُسِ١ؕ اِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌۙ
وَتَحْمِلُ : اور وہ اٹھاتے ہیں اَثْقَالَكُمْ : تمہارے بوجھ اِلٰى : طرف بَلَدٍ : شہر (جمع) لَّمْ تَكُوْنُوْا : نہ تھے تم بٰلِغِيْهِ : ان تک پہنچنے والے اِلَّا : بغیر بِشِقِّ : ہلکان کر کے الْاَنْفُسِ : جانیں اِنَّ : بیشک رَبَّكُمْ : تمہارا رب لَرَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
اور (دور دراز) شہروں میں جہاں تم زحمتِ شاقّہ کے بغیر پہنچ نہیں سکتے وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ تمہارا پروردگار نہایت شفقت والا اور مہربان ہے
و تحمل اثقالکم الی بلد لم تکونوا بلغیہ الا بشق الا نفس اور (بجائے اس کے کہ سفر میں تم اپنے سامان کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھا کر چلو) یہ جانور تمہارے سامان کے بوجھ اپنے اوپر لاد کر ایک شہر سے دوسرے شہر تک لے جاتے ہیں کہ بغیر سخت تکلیف اٹھانے کے تم وہاں تک خود پہنچ بھی نہیں سکتے ہو (بوجھ اٹھانے کا تو ذکر ہی کیا ہے) ۔ شِق اور شَق ہم معنی ہیں ‘ جیسے رطل اور رطل۔ ان ربکم لرء وف رحیم حقیقت یہ ہے کہ تمہارا رب بڑا مہربان اور رحمت والا ہے کہ اس نے ان جانوروں کو تمہارے فائدے کیلئے پیدا کردیا۔
Top