Tadabbur-e-Quran - Yunus : 96
اِنَّ الَّذِیْنَ حَقَّتْ عَلَیْهِمْ كَلِمَتُ رَبِّكَ لَا یُؤْمِنُوْنَۙ
اِنَّ الَّذِيْنَ : بیشک وہ لوگ جو حَقَّتْ : ثابت ہوگئی عَلَيْهِمْ : ان پر كَلِمَتُ : بات رَبِّكَ : تیرا رب لَا يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان نہ لائیں گے
بیشک جن لوگوں پر تیرے رب کی بات پوری ہوچکی ہے وہ ایمان نہیں لانے کے
96۔ 97:۔ اِنَّ الَّذِيْنَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ كَلِمَتُ رَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ۔ وَلَوْ جَاۗءَتْھُمْ كُلُّ اٰيَةٍ حَتّٰى يَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِيْمَ۔ ایک سنت الٰہی : اِنَّ الَّذِيْنَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ۔۔۔ الایۃ، یہ اس سنت الٰہی کی طرف اشارہ ہے جس کا اشارہ پیچھے آیت 33 میں گزر چکا ہے کذلک حقت کلمۃ ربک علی الذین فسقوا انہم لایومنون (اسی طرح تیرے رب کی بات ان لوگوں پر پوری ہوچکی ہے جن لوگوں نے نافرمانی کی ہے، وہ ایمان نہیں لانے کے) یعنی جو لوگ حق واضح ہونے کے باوجود اندھے بہرے بنے رہتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر کردیا کرتا ہے جس کے بعد ان کو ایمان کی توفیق نصیب نہیں ہوتی۔ وَلَوْ جَاۗءَتْھُمْ كُلُّ اٰيَةٍ۔۔۔ الایۃ۔ یعنی ایسے لوگوں کی آنکھیں کسی معجزے سے بھی نہیں کھلتیں خواہ انہیں کتنے ہی معجزے دکھا دیے جائیں۔ ایسے لوگ صرف اس عذاب کو دیکھ کر ایمان لاتے ہیں جو ان کا فیصلہ کردینے کے لیے اللہ تعالیٰ ان پر نازل فرماتا ہے۔ لیکن عذاب کو دیکھ کر جو ایمان لایا جاتا ہے وہ اللہ تعالیی کے ہاں معتبر نہیں۔
Top