Tadabbur-e-Quran - Hud : 21
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں کا (اپنا) وَضَلَّ : اور گم ہوگیا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ افترا کرتے تھے (جھوٹ باندھتے تھے)
یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈالا اور جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے سب ہوا ہوجائیں گے
اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ۔ لَا جَرَمَ اَنَّهُمْ فِي الْاٰخِرَةِ هُمُ الْاَخْسَرُوْنَ۔ ظاہر ہے کہ جن لوگوں نے اس طرح اپنی صلاحیتیں برباد کیں انہوں نے اپنے آپ کو خود اپنے ہی ہاتھوں برباد کیا اور جن کی مدد اور شفاعت کے اعتماد پر یہ خطرناک کھیل کھیلے ان میں سے کوئی ان کے کام آنے والا نہ بنے گا اس لیے کہ خدا پر افترا کر کے محض اپنے ذہن سے جو خیالی معبود انہوں نے گھڑے وہ سب بےحقیقت، ثابت ہوں گے۔ ظاہر ہے کہ آخرت کی نامرادی ایسے ہی عقل و بصیرت سے محروم لوگوں کے حصے میں آئے گی۔
Top