Tadabbur-e-Quran - An-Nahl : 17
اَفَمَنْ یَّخْلُقُ كَمَنْ لَّا یَخْلُقُ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ
اَفَمَنْ : کیا۔ پس جو يَّخْلُقُ : پیدا کرے كَمَنْ : اس جیسا جو لَّا يَخْلُقُ : پیدا نہیں کرتا اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ : کیا۔ پس تم غور نہیں کرتے
تو کیا وہ جو پیدا کرتا ہے ان کے مانند ہے جو کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ؟ تو کیا تم سوچتے نہیں ؟
اَفَمَنْ يَّخْلُقُ كَمَنْ لَّا يَخْلُقُ ۭ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ۔ اب یہ توحید اور جزا و سزا کے ان نتائج کی طرف لائی جا رہی ہے جو اوپر کی بیان کردہ تمام نعمتوں سے نکلتے ہیں۔ فرمایا کہ کیا وہ جو تمام چیزیں پیدا کرتا ہے ان کی مانند ہوجائے گا جو نہ صرف یہ کہ کچھ پیدا نہیں ہوتے بلکہ، جیسا کہ آگے آ رہا ہے، وہ مخلوق ہیں افلا تذکرون، یعنی یہ عقل کی کیسی موت کہ اتنی موٹی سی بات بھی تمہاری سمجھ میں نہیں آرہی ہے ! یہاں اس حقیقت پر نظر رہے کہ مشرکین عرب ان چیزوں کا، جن کی طرف اوپر توجہ دلائی گئی ہے، خالق خدا ہی کو مانتے تھے لیکن اس کے باوجود انہی مخلوقات میں سے بہت سی چیزوں کو وہ خدا شریک ٹھہراتے اور جو حقوق خاص خالق کے ہیں ان میں وہ ان کو حصہ دار بناتے اور اس طرح خالق کو اس کی مخلوقات کے برابر کردیتے۔
Top