Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 103
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْاَخْسَرِیْنَ اَعْمَالًاؕ
قُلْ : فرمادیں هَلْ : کیا نُنَبِّئُكُمْ : ہم تمہیں بتلائیں بِالْاَخْسَرِيْنَ : بدترین گھاٹے میں اَعْمَالًا : اعمال کے لحاظ سے
کہو کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپنے اعمال کے اعتبار سے سب سے زیادہ خسارے میں کون ہیں
تفسیر آیات 103 تا 106: قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالأخْسَرِينَ أَعْمَالا (103) الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا (104) أُولَئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا (105) ذَلِكَ جَزَاؤُهُمْ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوا وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَرُسُلِي هُزُوًا (106) مغروروں کے پندار پر ضرب : یہ ان مغرورین دنیا کے اصل پندر پر ضرب لگائی ہے کہ یہ تو سمجھتے ہیں کہ بڑی کامیاب بازی کھیل رہے ہیں اور بڑے اچھے کام کررہے ہیں لیکن ان کو بتا دو کہ آخرت میں سب سے زیادہ نامراد اور خسارے میں وہی لوگ ہوں گے جن کی تمام تگ و دو اس دنیا کی طلب کی راہ میں ہے۔ فرمایا کہ اس دنیا کے عشق نے ان کو ہماری آیات اور ہماری ملاقات سے بالکل بےنیاز و بےخوف کردیا تو ان کے یہ سارے اعمال بالکل بےوزن و بےحقیقت ہوجائیں گے آج تو یہ اپنے آپ کو بڑی چیز سمجھتے ہیں لیکن قیامت کے دن ہم ان کو کوئی وزن نہیں دیں گے۔ انہوں نے اپنے غرور میں ہماری آیات کی تکذیب کی اور ہمارے رسولوں کا مذاق اڑایا۔ اب اس کی پاداش میں جہنم کا مزا چکھیں۔
Top