Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 147
اَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ۠   ۧ
الْحَقُّ : حق مِنْ : سے رَّبِّکَ : آپ کا رب فَلَا تَكُونَنَّ : پس آپ نہ ہوجائیں مِنَ الْمُمْتَرِيْنَ : شک کرنے والے
یہی حق ہے تمہارے رب کی جانب سے تو تم شک کرنے والوں میں سے نہ بن جانا۔
مبتدا کو محذوف کرنے کی بلاغت : " الحق " ہمارے نزدیک خبر ہے اور مبتدا اس کا محذوف ہے۔ اگر مبتدا کو واضح کردیا جائے تو پوری بات یوں ہوگی۔ ھذا ھو الحق۔ یعنی یہی بات حق ہے۔ من ربک خبر سے متعلق ہے۔ مبتداء کو عموماً عربی میں اس موقع پر حذف کردیتے ہیں جہاں مخاطب کی پوری توجہ خبر پر مرکوز کردینی ہو۔ اَلْحَقُّ آیت 144 میں خبر ہی کے محل میں وارد ہے اور اسی حیثیت سے وہ آیت 149 میں بھی آیا ہے۔ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِيْنَ کا خطاب ظاہر میں آنحضرت ﷺ کی طرف ہے لیکن تنبیہ و عتاب کا رخ مخالفین کی طرف ہے۔ ملاحظہ ہو آیت نمبر 145۔ (خطاب کے مختلف پہلوؤں کو اچھی طرح سمجھنے کے لیے مناسب ہے کہ مولانا فراہی کے مقدمہ تفسیر میں خطاب کی فصل غور سے پڑ لیجیے۔ تفسیر سورة عبس بھی اس مقصد کے لیے مفید رہے گی۔)
Top