Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 221
وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى یُؤْمِنَّ١ؕ وَ لَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَتْكُمْ١ۚ وَ لَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَتّٰى یُؤْمِنُوْا١ؕ وَ لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكُمْ١ؕ اُولٰٓئِكَ یَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ١ۖۚ وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلَى الْجَنَّةِ وَ الْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ١ۚ وَ یُبَیِّنُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ۠ ۧ
وَلَا
: اور نہ
تَنْكِحُوا
: تم نکاح کرو
الْمُشْرِكٰتِ
: مشرک عورتوں سے
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنَّ ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَاَمَةٌ
: اور البتہ لونڈی
مُّؤْمِنَةٌ
: مومنہ۔ ایمان والی
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ مُّشْرِكَةٍ
: مشرکہ عورت سے
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَتْكُمْ ۚ
: وہ اچھی لگے تم کو
وَلَا
: اور نہ
تُنْكِحُوا
: تم نکاح کر کے دو
الْمُشْرِكِيْنَ
: مشرک مردوں کو
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنُوْا ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَعَبْدٌ
: اور البتہ غلام
مُّؤْمِنٌ
: مومن
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ
: سے
مُّشْرِكٍ
: مشرک مرد
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَكُمْ ۭ
: وہ پسند آئے تم کو
اُولٰٓئِكَ
: یہ لوگ
يَدْعُوْنَ
: بلاتے ہیں
اِلَى النَّارِ ښ
: آگ کی طرف
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَدْعُوْٓا
: بلاتا ہے
اِلَى الْجَنَّةِ
: جنت کی طرف
وَالْمَغْفِرَةِ
: اور بخشش کی طرف
بِاِذْنِهٖ ۚ
: ساتھ اپنے اذن کے
وَيُبَيِّنُ
: اور بیان کرتا ہے
اٰيٰتِهٖ
: آیات اپنی
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
لَعَلَّهُمْ
: تاکہ وہ
يَتَذَكَّرُوْنَ
: وہ نصیحت پکڑیں
اور مشرکہ عورتوں سے جب تک وہ ایمان نہ لائیں نکاح نہ کرو۔ ایک مومنہ لونڈی ایک آزاد مشرکہ سے بہتر ہے۔ اگرچہ وہ تمہیں بھلی لگے اور مشرکوں کو جب تک وہ ایمان نہ لائیں اپنی عورتیں نکاح میں نہ دو ، ایک مومن غلام ایک آزاد مشرک سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بھلا لگے، یہ لوگ دوزخ کی طرف بلانے والے ہیں اور اللہ اپنی توفیق بکشی سے جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے اور اپنی آیتیں لوگوں کے لیے واضح کرتا ہے تاکہ وہ یاد دہانی حاصل کریں۔
مشرکات سے نکاح کی ممانعت : اوپر یتیموں کی بہبود کے پہلو سے جس اشتراک کی اجازت دی گئی ہے اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اگر کسی یتیم کا ولی، یتیم کے حقوق ہی کے تحفظ کے نقطہ نظر سے یہ مناسب خیال کرے کہ اس یتیم کی ماں سے نکاح کرلے تاکہ اس طرح ایک بیوہ کی پرورش اور اس کی حفاظت و عصمت کا انتظام بھی ہوجائے اور یتیم کے حقوق کی نگہداشت کے لیے اس کے گھر میں ایک بیدار نگاہ رکھنے والی بھی آجائے تو اس کا حکم کیا ہے ؟ قرآن نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ یہ مصلحت بجائے خود اہمیت رکھنے والی ہے اور اس کو پیش نظر رکھ کر یتامی کی ماؤں سے نکاح کیا جاسکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ مومنہ ہوں۔ یہ شرط اس جہ سے لگائی ہے کہ اس وقت تک صورت حال یہ تھی کہ بہت سے ایسے یتیم بھی تھے جن کی مائیں اسلام میں داخل نہیں ہوئی تھیں اس وجہ سے یہ ہدایت ہوئی کہ اس مصلحت کی خاطر بھی مشرکات سے نکاح کی اجازت بہرحال نہیں ہے کیونکہ اس سے دوسرے مفاسد کے پیدا ہونے کے اندیشے ہیں جن کی طرف آگے اشارہ فرمایا ہے۔ ‘ مشرکین ’ اور ‘ مشرکات ’ کا استعمال بطور اصطلاح : یہ امر ملحوظ رہے کہ مشرکین اور مشرکات کا لفظ قرآن میں خاص عرب کے مشرکین اور مشرکات کے لیے بطور لقب یا علم کے استعمال ہوا ہے، دوسری قومیں جن میں شرک پایا جاتا ہے، خواہ وہ اہل کتاب میں سے ہوں یا مشابہ اہل کتاب میں سے، وہ براہ راست اس لفظ کے تحت نہیں ہیں اس وجہ سے ان کے احکام کی تفصیل اپنی جگہ پر آئے گی۔ پسند اور ناپسند کے لیے اسلامی معیار : یہاں بنی اسماعیل کے مشرکین اور مشرکات سے متعلق یہ وضاحت فرما دی کہ نہ ان کی عورتوں کو اپنے نکاح میں لینا تمہارے لیے جائز ہے اور نہ اپنی لڑ کیا ان کو دینا جائز ہے۔ اس ممانعت کے ساتھ یہ وضاحت بھی بڑی تاکید کے ساتھ فرما دی کہ ایک مسلمان لوٹدی ایک آزاد مشرکہ پر ترجیح رکھتی ہے اگرچہ وہ تمہیں کتنی ہی دلکش معلوم ہو، اسی طرح ایک غلام مومن ایک آزاد مشرک پر ترجیح رکھتا ہے، اگرچہ وہ تمہیں کتنا ہی بھلا لگتا ہو۔ پھر اس کی وجہ بتا دی کہ اسلام میں پسند اور ناپسند کے لیے معیار نہ ظاہر شکل و صورت ہے، نہ نسل و نسب اور نہ آزادی اور غلامی بلکہ ایمان اور عمل صالح ہے۔ اس وجہ سے اب تمہارے رشتے ناتے ذاتوں اور برادریوں کے پابند نہیں رہ گئے بلکہ عقیدے اور عمل کے تابع ہوگئے ہیں۔ قریش کی ایک مہ جبین شہزادی تمہارے لیے دو کوڑی کی ہے اگر وہ ایمان کے زیور سے آراستہ نہیں ہے اور سواحلِ افریقہ کی ایک کالی کلوٹی لونڈی تمہارے لیے حور جنت ہے اگر اس کا دل جمالِ ایمان و اسلام سے نورانی ہے۔ اسی طرح تمہارے لیے یہ بات تو جائز ہے کہ تم اپنی لڑکی کا ہاتھ ایک غلام زادہ کے ہاتھ میں پکڑا دو اگر وہ دولت ایمان رکھتا ہے اور قریش کے ایک صاحب شوکت سردار کو بھی اپنی لڑکی دینے سے انکار کردو اگر وہ ایمان واسلام سے محروم ہے۔ زندگی پر رشتے ناتے کے اثرات : پھر اس کا فلسفہ بتایا کہ رشتے ناتے کے اثرات زندگی پر سطحی اور سرسری نہیں ہوتے بلکہ بڑے گہرے ہوتے ہیں۔ اگر آدمی ان چیزوں میں عقائد و اعمال کو کوئی اہمیت نہ دے، صرف حسن، یا مال، یا خانادان یا مصلحت ہی کو سامنے رکھے تو ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے ہی خرچ پر اپنے گھر میں ایک ایسی بلا پال لے جو صرف اسی کے نہیں بلکہ اس کی آئندہ نسلوں کے ایمان و اسلام کا بیج بھی مار دے۔ شادی بیاہ کے تعلقات نے مذہب، روایات اور تہذیب و تمدن میں جو عظیم تبدیلیا کی ہیں اس کی عملی مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ بنی اسرائیل کی تاریخ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اندر بیشمار عقائدی گمراہیاں ان عورتوں کے ذریعہ سے پھیلیں جو وہ دوسری بت پرست قوموں میں سے بیاہ کے لائے۔ اسی طرح ہمارے ہاں مغل سلاطین نے ہند و راجاؤں کے ہاں سیاسی مصالح کے تحت جو شادیاں کیں تو ان کی لڑکیوں کے ساتھ ساتھ ان کے عقائد، اوہام، رسوم اور عبادت کے طریقے بھی اپنے گھروں میں گھسا لائے۔ آج بھی جو لوگ قوموں اور مذہبوں کے امتیازی نشانات و نظریات کو ختم کرنے کے درپے ہیں وہ اس کا سب سے زیادہ کارگر نسخہ آپس کی شادیوں ہی کو سمجھتے ہیں اس وجہ سے ایک مسلمان کو اس معاملے میں بےپروا اور سہل انگار نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس عظیم حقیقت کو ہمیشہ پیش نظر رکھنا چاہیے کہ جس رب پر وہ ایمان رکھتا ہے اس کی دعوت مغفرت اور جنت کی طرف ہے اور جو لوگ اس ایمان سے محروم ہیں وہ دوزخ کی طرف رہنمائی کرنے والے ہیں، عام اس سے کہ عورت ہوں یا مرد۔ یہ آیت بھی چونکہ اوپر کے مباحث کی وضاحت کے طور پر نازل ہوئی ہے اس وجہ سے آخر میں فرمادیا کہ وَيُبَيِّنُ اٰيٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَــتَذَكَّرُوْنَ ، اور اللہ اپنی آیتوں کی وضاحت کر رہا ہے تاکہ لوگ یا ددہانی حاصل کریں۔ اوپر کی دو آیتوں میں یتامیٰ سے متعلق جو باتیں کہی گئی ہیں سورة نساء میں بھی ان کی طرف اشارے ہیں۔ ہم متعلق آیات نقل کیے دیتے ہیں تاکہ دونوں کو سامنے رکھنے سے ہر پہلو واضح ہوجائے۔ وَآتُوا الْيَتَامَى أَمْوَالَهُمْ وَلا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ وَلا تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَى أَمْوَالِكُمْ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا (2) وَإِنْ خِفْتُمْ أَلا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ذَلِكَ أَدْنَى أَلا تَعُولُوا (3) وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً فَإِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَرِيئًا (4) وَلا تُؤْتُوا السُّفَهَاءَ أَمْوَالَكُمُ الَّتِي جَعَلَ اللَّهُ لَكُمْ قِيَامًا وَارْزُقُوهُمْ فِيهَا وَاكْسُوهُمْ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلا مَعْرُوفًا (5) وَابْتَلُوا الْيَتَامَى حَتَّى إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُمْ مِنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَلا تَأْكُلُوهَا إِسْرَافًا وَبِدَارًا أَنْ يَكْبَرُوا وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ فَإِذَا دَفَعْتُمْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُوا عَلَيْهِمْ وَكَفَى بِاللَّهِ حَسِيبًا (6): اور یتیموں کا مال ان کے حوالہ کرو اور ان کے اچھے مال کے بدلے اپنا برا مال نہ دو اور ان کے مالوں کو اپنے مالوں کے ساتھ ملا کر نہ کھاؤ، یہ بہت بڑا گناہ ہے اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ یتیموں کے ساتھ کما حقہ، انصاف نہ کرسکو گے تو جو راضی ہوں، عورتوں میں سے ان سے نکاح کرلو، دو تین چار تک۔ اگر یہ انیدشہ ہو کہ عورتوں میں عدل نہ کرسکو گے تو ایک ہی پر قناعت کرو، یا پھر جو تمہاری لونڈیاں ہوں۔ اور یہ زیادہ اس بات کے قرین ہے کہ تم عدل سے نہ ہٹو۔ اور ان عورتوں کو راضی خوشی ان کے مہر دو ، اگر وہ اس کا کوئی حصہ تمہارے لیے بخوشی چھوڑ دیں تو اس کو باطمینان اپنے تصرف میں لاؤ اور بیوقوف یا نادان بچوں کو اپنا وہ مال حوالہ نہ کرو جو خدا نے تمہاری قیام معیشت کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ اس میں ان کو کشادگی کے ساتھ کھلاؤ پہناؤ اور ان کو تسلی دیتے رہو اور یتیموں کو جانچتے رہو، جب وہ شادی کی عمر کو پہنچ جائیں تو اگر تم ان میں معاملات کی سوجھ بوجھ پاؤ تو ان کا مال ان کے حوالہ کرو اور فضول خرچی اور جلد بازی کے ساتھ کہ کہیں وہ بڑے ہوجائیں ان کا مال ہڑپ نہ کرو۔ جو غنی ہو تو چاہیے کہ وہ احتراز کرے اور جو محتاج ہو تو وہ دستور کے مطابق اس میں سے لے، پھر جب تم ان کا مال ان کے حوالہ کرنے لگو تو ان پر گواہ ٹھہرا لو، ویسے اللہ حساب لینے کے لیے کافی ہے (نساء :2-6)۔ اگلی آیت 222 تا 231 کا مضمون : اوپر آپ نے دیکھا کہ کس طرح حج کے تعلق سے جہاد، جہاد کے تعلق سے انفاق، انفاق کے تعلق سے جوئے اور شراب اور ساتھ ہی یتامیٰ کی ہمدردی کے مسائل یکے بعد دیگرے پیدا ہوگئے۔ اسی طرح یتامیٰ کی ماؤں کے ساتھ نکاح کے مسئلہ نے ایک طرف تو طلاق و نکاح سے متعلق بعض مناسبِ وقت مسائل کے بیان کے لیے تقریب پیدا کردی اور دوسری طرف عورتوں کے حقوق کے تحفظ کے تقاضے سے بعض احکام و ہدایات کے نزول کے لیے نہایت ساز گار فضا پیدا ہوگئی اور قرآن مجید کا طریقہ یہی ہے کہ جب ایک بات کے بیان لیے موزوں حالات پیدا ہوگئے تو بارش کی طرح کلام ایک وسیع دائرے میں برس گیا ہے چناچہ یہاں بھی متعلق مسائل کا ایک نہایت اہم حصہ بیان ہوگیا ہے۔ ان مسائل کا آغاز ایّام ماہواری سے متعلق ایک سوال کے جواب سے ہوا ہے۔ اس خاص سوال کی اہمیت اس سلسلے میں یہ ہے کہ نکاح و طلاق کے بہت سے مسائل کی، جیسا کہ آگے چل کر واضح ہوگا، یہی چیز حد بندی کرتی ہے۔ اس وجہ سے اصل مسائل سے پہلے خود اس چیز سے متعلق شریعت کے احکام و ہدایات کا جاننا ضروری تھا۔ اب اس روشنی میں آگے کی آیات ملاحظہ فرمائیے۔
Top