Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 46
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
الَّذِیْنَ : وہ جو يَظُنُّوْنَ : یقین رکھتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ مُلَاقُوْ : رو برو ہونے والے رَبِّهِمْ : اپنے رب کے وَاَنَّهُمْ : اور یہ کہ وہ اِلَيْهِ : اس کی طرف رَاجِعُوْنَ : لوٹنے والے
جو گمان رکھتے ہیں کہ انہیں اپنے رب ملنا ہے اور وہ اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں
آدمی کسی چیز کے متعلق اس کے دیکھے بغیر جو رائے قائم کرتا ہے اس کو ظن کہتے ہیں۔ اس طرح کی رائے پر بالعموم چونکہ یقین نہیں ہوا کرتا اس وجہ سے ظن کا لفظ کچھ شک کے ہم معنی سا بن گیا ہے۔ چنانچہ عربی زبان اور قرآن مجید میں یہ لفظ اس معنی میں بہت استعمال ہوا ہے۔ طرفہ کا مشہور شعر ہے۔ واعلم علمًا لیس بالظن انہ اذا ذل مولَی المرء فھو ذلیل میں ایک بات جانتا ہوں جو محض گمان نہیں ہے کہ جب آدمی کا چچا زاد بھائی ذلیل ہوجائے تو وہ خود بھی ذلیل ہو کر رہ جاتا ہے۔ اسی طرح قرآن مجید میں ہے۔ اِنْ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا وَمَا نَحْنُ بِمُسْتَیْْقِنِیْنَ (جاثیہ : ۳۲) ہم محض ایک گمان کر رہے ہیں اور ہم یقین کرنے والے نہیں ہیں۔ لیکن ایک بن دیکھی چیز کے متعلق جو رائے قائم کی جاتی ہے ضروری نہیں ہے کہ وہ مشکوک ہی ہو۔ بسااوقات یہ رائے یقین پر مبنی ہوتی ہے لیکن ظن کا لفظ اس کے لئے بھی بولا جاتا ہے۔ ظن کا یہ استعمال اس کے عام معنی کے لحاظ سے ہوتا ہے، اس میں شک کا مفہوم مضمر نہیں ہوتا۔ اوس بن حجر کا ایک یہ شعر ہے: الا لمعی الذی یظن الظن کان قد راٰی وقد سمعا وہ ذہین کہ اگر تمہارے بارے میں کوئی گمان بھی کرے تومعلوم ہوتا ہے دیکھ کر اور سن کر کرتا ہے۔ دریدبن صمہ کہتا ہے: فقلت لھم ظنوا بالفی مدجج سراتھم فی القارسی المسرد میں نے ان سے کہا کہ دوہزار سلاح پوش سواروں کا یقین کرو جن کے سردار باریک کڑیوں کی زرہیں پہنے ہوں گے۔ یہ خاشعین کی مزید تعریف ہے کہ وہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے اور اپنے رب سے ملنے کا گمان رکھتے ہیں، آخرت سے بے پروا اور بے فکر نہیں ہیں۔ خاشعین کی تعریف میں یہ بات ان کے باطن پر روشنی ڈالتی ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان کے اوپر عجزومسکنت اور پستی وفروتنی کی جو حالت طاری ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے دلوں میں آخرت کا خوف اور خدا کے سامنے حاضری کا ڈر سمایا ہوا ہے۔ خاشعین کی اس باطنی حالت کی تعبیر کے لئے ظن کے لفظ کے استعمال میں ایک خاص خوبی یہ ہے کہ یہ لفظ اندیشہ اور گمان غالب سے لے کر یقین اور قطعیت تک کی حالت کی تعبیر کے لئے کافی اور آخرت کا معاملہ ایک ایسا اہم معاملہ ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ آدمی کو جب اس کے بارہ میں یقین حاصل ہوجائے تب ہی اس کے لئے تیاری کرے، بلکہ اس کا اندیشہ اور گمان بھی اس بات کے لئے کافی ہے کہ آدمی اس کے لئے تیار رہے۔ ایک عظیم بند جس کے ٹوٹ جانے سے پورے شہر کے ڈوب جانے کا اندیشہ ہو ہماری توجہ کا طالب صرف اسی وقت نہیں ہوتا جب کہ پانی اس کی دیواروں میں دراڑیں پیدا کر دے بلکہ اس کے ٹوٹنے کے ہولناک اندیشہ کے پیش نظر اس وقت بھی اس کی حفاظت کا اہتمام ہوتا ہے جب کہ وہ بظاہر بالکل محفوظ ہوتا ہے۔ ایک چھوٹے سے خطرے کے معاملہ میں جب انسان کی پیش بینی کا یہ حال ہے تو آخر مرنے کے بعد کی زندگی اور آخرت کے معاملہ میں ، جس کا تعلق ایک ابدی زندگی سے ہے، وہ اتنا بے حس اور بلید کیوں ہو جائے کہ اس کے تمام آثار وعلامات سے آنکھیں بند کئے ہوئے رہے اور اس وقت تک اس کے لئے کسی تیاری کی ضرورت نہ سمجھے جب تک اس کو اس کا پورا پورا یقین ہو جائے۔ وَأَنَّهُمْ اِلَيْهِ رَاجِعُونَ:“اور یہ کہ اسی طرف لوٹنے والے ہیں”کے الفاظ بیک وقت توحید اور تفویض کی دوحقیقتوں کو ظاہر کر رہے ہیں۔ توحید کا پہلو یہ ہے کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آخرت میں سارے معاملات صرف اللہ وحدہ لاشریک کے سامنے پیش ہوں گے، وہی جزا اور سزا دے گا اور وہ جو کچھ دے گا پورے عدل وانصاف کے ساتھ دے گا، کسی دوسرے کی مجال نہ ہو گی کہ اس کے فیصلوں پر اثر انداز ہوسکے یا اس کے غضب سے بچا سکے۔ یہ مضمون“اِلَيْهِ”کی تقدیم سے پیدا ہوتا ہے اور اس توحید کا حوالہ یہاں اس لئے ضروری ہوا کہ اگر عقیدہ شرک کا کوئی شائبہ دل میں موجود رہے تو خدا کی ملاقات کا عقیدہ بالکل بے جان ہو کر رہ جاتا ہے۔ کیونکہ مشرک یہ سمجھتا ہے کہ اول تو خدا اپنے شرکاء کے لحاظ میں اس کے اوپر ہاتھ ہی نہیں ڈالے گا اور اگر ڈالے گا تو اس کے شرکاء اس کو اپنی سعی وسفارش سے بچالیں گے۔ تفویض کا پہلو یہ ہے کہ اللہ کے عہد بندگی پر قائم رہنے والوں کو جو مشکلیں اور اذیتیں پیش آتی ہیں وہ ہر چیز کو خندہ پیشانی کےساتھ قبول کرتے ہیں اس لئے کہ انہیں یہ اعتماد ہوتا ہے کہ وہ جس کی راہ میں یہ سب کچھ جھیل رہے ہیں، ہر قدم پر اسی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پھر جب آگے وہ ہے جس کی طلب ہے تو پیچھے کے اس سارے شوروغوغا کی کیا پروا۔ کیا غم ہے اگر ساری خدائی ہو مخالف کافی ہے اگر ایک خدا میرے لئے ہے
Top