Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 99
وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ١ۚ وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ
وَلَقَدْ : اور البتہ اَنْزَلْنَا : ہم نے اتاری اِلَيْکَ : آپ کی طرف آيَاتٍ : نشانیاں بَيِّنَاتٍ : واضح وَمَا : اور نہیں يَكْفُرُ : انکار کرتے بِهَا : اس کا اِلَّا : مگر الْفَاسِقُوْنَ : نافرمان
اور ہم نے تمہارے اوپر نہایت واضح دلیلیں اتاری ہیں۔ ان کا انکار صرف عہد شکن ہی لوگ کرسکتے ہیں
خطاب پیغمبر ﷺ سے ہے۔ آیات بیّنات سے مراد آپ کی نبوت ورسالت کی وہ واضح اور قطعی دلیلیں ہیں جو آپ پر نازل ہوئیں۔ عام اس سے کہ وہ قرآن کے مدلل بیانات کی صورت میں ہیں یا ان کارناموں، علامات، شواہد اور معجزات کی شکل میں جو آپ کے ذریعہ سے ظہور میں آئے۔ فرمایا کہ یہ چیزیں آپ کی نبوت کے ثبوت میں اس قدر واضح ہیں کہ جس کے اندر ذرا بھی معقولیت ہو وہ ان کا انکار نہیں کر سکتا، صرف وہی لوگ ان کا انکار کر سکتے ہیں جو نافرمان اور عہد شکن ہوں۔ فسق کا اصلی مفہوم خدا کی نافرمانی ہے۔ نافرمانی چھوٹی بھی ہوسکتی ہے، بڑی بھی ہوسکتی ہے۔ قرآن مجید میں یہ لفظ بڑی سے بڑی نافرمانیوں کے لئے استعمال ہوا ہے ہمارے نزدیک اس کا یہی مفہوم یہاں بھی ہے سیاق سباق سے ایسا ہی معلوم ہوتا ہے مطلب ہے کہ اگر بات دلائل وشواہد کی ہو تب قران کی صداقت واضح ہے لیکن جو لوگ خدا کے عہد و پیمان کو توڑ ڈالنے کا فیصلہ کر چکے ہوں ان کے نزدیل دلائل وشواہد کی کیا اہمیت ہے۔
Top