Tadabbur-e-Quran - Al-Anbiyaa : 53
قَالُوْا وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا لَهَا عٰبِدِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے وَجَدْنَآ : ہم نے پایا اٰبَآءَنَا : اپنے باپ دادا لَهَا : انکے لیے۔ کی عٰبِدِيْنَ : پوجا کرنے والے
انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے تو اپنے باپ دادا کو انہی کی عبادت کرتے ہوئے پایا ہے
آیت 54-53 باپ دادا کا طریقہ بجائے خود دلیل نہیں ہے اس قسم کی حماقتوں کے حق میں سب سے بڑی دلیل ہمیشہ ان کے حامیوں کی طرف سے یہی پیش کی گئی ہے کہ ان کا چلن باپ دادا سے چلا آ رہا ہے۔ یہی دلیل حضرت ابراہیم کی قوم کے لوگوں نے پیش کی کہ ان بتوں کی عبادت تو ہمارے باپ دادا نے کی ہے تو ہم ان کو کس طرح چھوڑ بیٹھیں۔ اگرچہ یہ بات بالکل احمقانہ ہے لیکن عام لوگوں کے لئے یہ بہت ہی مرعوب کن ہوتی ہے۔ باپ دادا کے طریقہ کے لئے دلوں میں ایک حمیت و عصبیت جڑ پکڑ جاتی ہے۔ لیکن حضرت ابراہیم کو اللہ تعالیٰ نے جو نور معرفت عطا فرمایا تھا اس کو ان پھونکوں سے نہیں بجھایا جاسکتا تھا۔ انہوں نے جواب میں پوری عزیمت و بےخوفی کے ساتھ فرمایا کہ تم اور تمہارے باپ دادا سب کھلی ہوئی گمراہی میں رہے اور ہو کوئی ضلالت مجرد اس دلیل سے ہدایت نہیں بن جائے گی کہ وہ باپ دا دا کے زمانہ سے چلی آرہی ہے۔ بلکہ اس کو عقل و فطرت کی کسوٹی پر جانچنا پرکھنا بھی ضروری ہے !
Top