Tadabbur-e-Quran - Al-Hajj : 16
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یُّرِیْدُ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اس کو نازل کیا اٰيٰتٍ : آیتیں بَيِّنٰتٍ : روشن وَّ : اور اَنَّ : یہ کہ اللّٰهَ : اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ : جس کو يُّرِيْدُ : وہ چاہتا ہے
اور ہم نے اسی طرح اس قرآن کو نہایت واضح دلیلوں کی صورت میں اتارا ہے کہ لوگ ہدایت حاصل کریں اور بیشک اللہ ہی ہدایت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے
یہ آیت بطور تنبیہ کے ہے اور کذلک کا اشارہ توحید اور رد شرک کے ان روشن دلائل کی طرف ہے جو اوپر مذکور ہوئے۔ فرمایا کہ اسی طرح نہایت روشن دلائل کے ساتھ ہم نے قرآن کو اتارا ہے۔ اس کے بعد بربنائے قرینہ یہ مضمون محذوف ہے کہ جو صاحب توفیق ہوں گے وہ آیات پر ایمان لائیں گے اور جو توفیق سے محروم ہوں گے وہ جیسا کہ اوپر آیت 8 میں اشارہ ہوا، اللہ اور اس کی آیات میں کٹھ حجتی ہی کرتے رہیں گے۔ وان اللہ یھدی من یرید میں اس سنت الٰہی کی طرف اشارہ ہے جو ہدایت و ضلالت کے لئے اللہ تعالیٰ نے مقرر کر رکھی ہے اور جس کی وضاحت ہم بار بار کرچکے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہدایت انہی کو نصیب ہوتی ہے جو اپنے عقل و بصیرت سے کام لیتے ہیں جو اندھے بہرے بن جاتے ہیں ان کے دلوں پر مہر کردی جاتی ہے۔
Top