Tadabbur-e-Quran - Al-Muminoon : 101
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَلَاۤ اَنْسَابَ بَیْنَهُمْ یَوْمَئِذٍ وَّ لَا یَتَسَآءَلُوْنَ
فَاِذَا : پھر جب نُفِخَ : پھونکا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور میں فَلَآ اَنْسَابَ : تو نہ رشتے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان يَوْمَئِذٍ : اس دن وَّلَا يَتَسَآءَلُوْنَ : اور نہ وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے
تو جب صور پھونکا جائے گا تو اس دن نہ آپس کا نسب کام آئے گا
آیت 101 قیامت کے دن کی نفسی نفسی یہ قیامت کے دن کی نفسی نفسی کی تصویر ہے کہ اس دن نہ کسی کا نسب کچھ کام آئے گا اور وہ ایک دوسرے سے طالب مدد ہی ہو سکیں گے۔ تساول کے معنی آپس میں ایک دور سے سے طالب مدد ہونا ہے۔ مصیبت کے وقت میں نسبی و خاندانی عصبیت اور قومی و قبائلی تعاضد و تناصر اس دنیا میں بڑا سہارا ہے اور عربوں میں اس چیز کو خاص طور پر بڑی اہمیت حاصل رہی ہے۔ جب کوئی شخص کسی مصیبت میں اپنے خاندان یا قبیلہ کی دہائی پکار دیتا تو اس کے قبیلہ کا ہر شخص اس کی حمایت میں کٹ مرنے کے بعد اٹھ کھڑا ہوتا۔ فمایا کہ صور پھونکے جانے کے بعد سارے نسب ختم ہوجائیں گے اور کوئی ایک دوسرے سے نہ طالب مدد ہو سکے گا اور نہ کوئی کسی کی مدد کرسکے گا۔
Top