Tadabbur-e-Quran - Al-Muminoon : 65
لَا تَجْئَرُوا الْیَوْمَ١۫ اِنَّكُمْ مِّنَّا لَا تُنْصَرُوْنَ
لَا تَجْئَرُوا : تم فریاد نہ کرو الْيَوْمَ : آج اِنَّكُمْ : بیشک تم مِّنَّا : ہم سے لَا تُنْصَرُوْنَ : تم مدد نہ دئیے جاؤگے
اب آہ و فریاد نہ کرو، اب ہماری طرف سے تمہاری کوئی مدد نہیں ہوگی !
آیت 66-65 یعن اس وقت ان کی فریاد کا جواب ہماری طرف سے یہ ہوگا کہ اب ہمارے آگے رونے گڑ گڑانے کا وقت گزر چکا۔ اس کا موقع پہلے تھا لیکن وقت تو تمہاری رعونت کا حال یہ رہا کہ جب ہماری آیات انذار تم کو سنائی جاتیں تو تم پیٹھ پیچھے جاگتے اور ہمارے رسول کی کوئی بات سننے کے لئے تایر نہ ہوتے تو اب اپنی ضد کا انجام بھگتو ! اب ہماری طرف سے اپنے لئے کسی خیر کی امید نہ رکھو اور کوئی دوسرا بھی آج ہمارے مقابل میں تمہاری کوئی مدد نہ کرسکے گا۔ فرعون کی سرگزشت میں بھی بعینیہ یہی بات مذکور ہوئی ہے۔ وہ جب طوفان کی لپیٹ میں آگیا تو چلایا کہ میں موسیٰ و ہارون کے رب پر ایمان لایا۔ لیکن اس کا یہ اقرار ایمان درخور اعتناء نہیں ٹھہرا۔ بلکہ اس کو جواب ملا کہ اب ایمان لائے ! ایمان لانے کا وقت پہلے تھا، جب تم نے نافرمانی کی، پیچھے ہم اس امر کی طرف اشارہ کرچکے ہیں کہ بات قولاً بھی ہو سکتی ہے اور صورتحال کی تعبیر بھی۔
Top