Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 150
فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِۚ
فَاتَّقُوا : سو ڈرو تم اللّٰهَ : اللہ وَاَطِيْعُوْنِ : اور میری اطاعت کرو
تو اللہ سے ڈرو اور میری بات مانو
آیت 152-150 وہی تنبیہ جو آیت 144 میں گزری ہے حضرت صالح ؑ نے پھر دہرائی کہ اب بھی وقت باقی ہے خدا سے ڈرو اور میری بات مانو یہاں کھل کر یہ بات بھی فرما دی کہ اپنے ان لیڈروں کے چکمے میں نہ آئو جو خدا کے حدود کو لانگ کر بہت دور نکل جا چکے ہیں۔ یہ ملک میں فساد برپا کر رہے ہیں۔ اگرچہ یہ مدعی اصلاح کے ہیں اور ان کی ذمہ داری بھی یہی تھی کہ یہ اصلاح کرتے لیکن یہ اصلاح نہیں کر رہے ہیں بلکہ اصلاح کے نام سے افساد کر رہے ہیں۔ ہم تفسیر سورة بقرہ میں یہ واضح کرچکے ہیں کہ جس طرح اس کائنات کے بقاء کا انحصار اس امر پر ہے کہ اس کے اندر ایک ہی خدا کا ارادہ کا فرما ہے اسی طرح اس زمین کی صلاح کا انحصار اس امر پر ہے کہ اس کے اندر اسی ایک خدا کا قانون چلے۔ اگر خدا کے قانون کے سوا کوئی اور قانون اور نظام اس میں چلایا جائے تو یہ اس زمین کے امن و عدل کو درہم برہم کرنا ہے اگرچہ اس کو کتنے ہی خوبصورت نام اور کتنے ہی نیک ارادے کے ساتھ چلایا جائے۔
Top