Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 184
وَ اتَّقُوا الَّذِیْ خَلَقَكُمْ وَ الْجِبِلَّةَ الْاَوَّلِیْنَؕ
وَاتَّقُوا : اور ڈرو الَّذِيْ : وہ جس نے خَلَقَكُمْ : یدا کیا تمہیں وَالْجِبِلَّةَ : اور مخلوق الْاَوَّلِيْنَ : پہلی
و اور اس ذات سے ڈرو جس نے تم کو بھی پیدا کیا اور تم سے پہلوں کو بھی
خدا کے ہاں سب کے لئے ایک ہی باٹ اور ترازو ہے جبلۃ کے معنی خلق و خلقت کے ہیں۔ یہ حضرت شعیب نے تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی کہ جس خالق نے اگلوں کو پیدا کیا اسی نے تم کو بھی پیدا کیا ہے۔ اگر اس نے اگلوں کو تمدن و معاشرت میں فساد پیدا کرنے کے سبب سے نیست و نابود کردیا تو کوئی وجہ نہیں کہ تمہارے معاملے میں اس کی سنت بدل جائے اور وہ تمہیں تمہارے اس معاشی فساد پر سزا نہ دے۔ اگر تمہارا خدا ان کے خدا سے کوئی الگ ہوتا تب تو تم یہ توقع کرسکتے تھے کہ تمہارے لئے اس نے کوئی الگ قانون بنایا ہوگا لنکد خدا وہی ہے اور لاریب وہی ہے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ اس کے پاس اگلوں کے لئے کوئی اور باٹ اور ترازو ہو تمہارے لئے کوئی اور خدا تو سب کے لئے ایک ہی ترازو سے تولے گا تو اس سے ڈرو اور اپنی اس روش کی اصلاح کرو۔
Top